کلبھوشن سے متعلق بھارت کی عالمی عدالت میں درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں، سرتاج عزیز
اسلام آباد: مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن سے متعلق بھارت کی عالمی عدالت میں درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں اور آئندہ دو روز میں اس بارے دفتر خارجہ رد عمل دے گا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے بھارت کے کلبھوشن کی سزا کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس درخواست کا جائزہ لے رہا ہے اور دفتر خارجہ اس پر ردعمل دے گا۔ سرتاج عزیز نے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی سعودی عرب میں ٹرمپ سے ملاقات کا امکان ہے جبکہ نریندر مودی سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے اور نہ ہی بھارت کی جانب سے ملاقات کے لئے کوئی درخواست موصول ہوئی ہے۔ آئندہ ماہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن جائے گا۔ انہوں نے بھارتی خاتون بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری عظمیٰ کا معاملہ قانونی ہے،قانونی معاملات حل ہوتے ہی عظمیٰ کو بھارت بھجوا دیا جائے گا۔
سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ افغانستان اور ایران پاکستان کے دشمن نہیں بلکہ دوست ممالک ہیں،جیش العدل کے زیادہ تر عناصر ایران میں پھیلے ہوئے ہیں،دہشتگرد افغان ایران سرحد سے بھی داخل ہوسکتے ہیں اس لئے سرحدی تعاون کیلئے پاک ایران بارڈر کمیشن تشکیل دیا گیا جس کا اجلاس ایک ماہ کے اندر ہوگا اور اس میں دونوں ممالک کے 4,4 ارکان شرکت کریں گے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ چمن میں پاک افغا ن سرحد جزوی طور پر کھول دی گئی ہے اور بیمار افغان شہریوں کو جانے کی اجازت دی گئی۔قبل ازیں پاک افغان تعلقات پر منعقد ہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے پر امن حل میں ہی امن کا راستہ ہے،سیاسی حل ہی پائیدار امن کی راہ ہموار کرسکتا ہے،افغانستان میں امن کا قیام بڑچیلنج ہے،امن بات چیت کے ذریعے لایا جاسکتا ہے اور افغان طالبان بات چیت میں شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے باعث داعش پاکستان میں انفراسٹرکچر نہیں قائم کرسکی، این ڈی ایس اور افغانستان کی سیاسی قیادت کا دورہ عید کے بعد متوقع ہے ۔