عمران خان نااہلی کیس، مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں پر چیف جسٹس برہم
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان کےخلاف نااہلی کیس کی سماعت ہوئی اور چیف جسٹس نے نون لیگی رہنماﺅں حنیف عباسی اور دانیال عزیز پر روسٹرم پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ حنیف عباسی اور دانیال عزیز صاحب بتائیں کے آپ کے ساتھ کیا امتیازی سلوک ہوا ہے، آپ نے میڈیا پر کہا کہ عدالت نے امتیازی سلوک کیا ہے، آپ نے کس کیس کے بارے میں کہا؟، جس کے جواب میں دانیال عزیز نے کہا کہ صرف الیکشن کمیشن میں زیرسماعت مقدمات پر بات کی۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آخری وارننگ دے رہا ہوں، ایسی کسی بات کو برداشت نہیں کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیرترین کی نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے نون لیگ کے رہنما حنیف عباسی اور دانیال عزیز کے میڈیا میں امتیازی سلوک کے بیان پر شدید اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بتائیں کہ آپ کے ساتھ کونسا امتیازی سلوک ہوا ہے۔
جسٹس ثاقب نثار نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسی کسی بھی بات کو برداشت نہیں کریں گے، اداروں پر اعتماد کریں اور انہیں مضبوط کریں، اداروں پر بداعتمادی کی جو بیماری ہے اس کو دور کریں اور عدالت کی توہین کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے اور آئندہ اگر ضروری ہوا تو میڈیا ٹاک پر مکمل پابندی لگا دیں گے۔ کمرہ عدالت میں دانیال عزیز نے بولنے کی کوشش کی تو چیف جسٹس نے انہیں بولنے سے روک دیا جبکہ اکرم شیخ نے بھی دانیال عزیز کو بولنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس سے معافی مانگنے کا مشورہ دیا۔ بعد ازاں دانیال عزیز نے کمرہ عدالت میں اپنے بیان پر معذرت بھی کی۔ واضح رہے کہ دانیال عزیز نے الیکشن کمیشن کے باہر گفتگو میں شکوہ کیا تھا کہ ہمارے ساتھ برابری کی بنیاد پر سلوک نہیں کیا جا رہا، وزیراعظم کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے، برابری کا فیصلہ ہو تو عمران خان بھی نااہل ہونگے۔