سب کو ذمہ داری سنبھالنی ہوگی، کلبوشن کیلئے وکیل تک فوج نے کیا، جنرل باجوہ
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ساری ذمہ داری فوج پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملکی مستقبل کو دہشتگردوں کے ہاتھوں تباہ نہیں ہونے دینگے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نوجوان نسل کے کردار پر جی ایچ کیو میں سیمینار میں سندھ سے آئے ماہر تعلیم خالد حمید کے سوال کا جواب دینے آرمی چیف خود کھڑے ہوگئے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ میں روز اپنے بچوں کا درد سہتا ہوں، فاٹا وزیرستان میں جب بھی کوئی فوجی جوان شہید ہوتا ہے اس کا غم اپنے دل پر محسوس کرتا ہوں۔ ملک میں دہشتگردی سے جب کوئی عام شہری شہید ہوتا ہے میری آنکھ پر نم ہوتی ہے۔ اکیلی فوج کچھ نہیں کر سکتی، فوج بھی اسی معاشرے کا حصہ ہے، کلبوشن کے لئے وکیل تک فوج نے کیا، کراچی یا بلوچستان میں کچھ ہو تو فوج کو بلایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریکوڈیک پر فوج کام کر رہی ہے، انڈس واٹر ٹریٹی پر ہم کام کر رہے ہیں، یہ ملک سب کا ہے اور سب کی ذمہ داری ہے، ساری ذمہ داری صرف آرمی پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، پوری قوم فوج، پولیس اور اداروں کے ساتھ کھڑی ہو، سب کو ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ فوج اکیلے کچھ نہیں کرسکتی، تمام اداروں کو ملک کر کام کرنا ہوگا، آرمی چیف گزشتہ دنوں فوج اور اس سے پہلے بالخصوص مجھے بھی ٹارگٹ کیا گیا، پہلا فیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ آپ نے ایک پاپولر لیکن غلط فیصلہ کیا، آرمی چیف دوسرا فیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ اب آپ نے ان پاپولر مگر درست فیصلہ کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ نوجوان ہمارے مستقبل کا سرمایہ ہیں، لیکن دشمن قوتیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوان نسل کو گمراہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین ہمسائیوں کے خلاف استعمال نہیں ہوں دیں گے اور یہی ہمسائیوں سے بھی توقع ہے۔ سیمنیار سے خطاب میں وائس چانسلرز کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو ہم نصابی سرگرمیوں اور پالیسی سازی میں شامل کرکے انتہائی پسندی اور دہشتگردی کو شکست دی جاسکتی ہے۔ اس سے قبل سیمینار سے خطاب میں ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور کا کہنا تھا کہ داعش نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے اور شدت پسند تنظیم بھرتی کے لیے نئی نسل کو ہدف بنا رہی ہے۔ریاست کی حیثیت سے یہ ہماری مشترکہ اور انفرادی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو اس خطرے سے بچائیں۔