کوئی ایسا ٹیکس نہیں لگایا جس کا اثرعام آدمی پر پڑے، اسحاق ڈار
اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عام آدمی پر براہ راست کوئی ٹیکس نہیں لگا یا گیا اور نہ ہی کوئی خفیہ ٹیکس لگایا تاہم ٹیکس نان فائلر کی زندگی تنگ کردی ہے، بجٹ آنے پر قیمتیں خود سے بڑھا دی جاتی ہے، ہم نے دودھ کی قیمتوں پر کوئی اضافہ نہیں کیا، بیواوں کا پانچ سال کا قرضہ معاف کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کے دوران قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی کی شمولیت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے، 3 کے بجائے 5 سال کا میکرو اکنامک روڈ میپ تجویز کیاہے، سی پیک کے منصوبوں سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں گزشتہ روز پیش کیے گئے وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2017-18 سے متعلق جزیات کو بیان کر تے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبے کو زیادہ اہمیت دی ہے، دفاعی بجٹ کا حجم 920 ارب رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 3 کے بجائے5 سال کا میکرو اکنامک روڈ تجویز کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرنا ہے، انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے، الیکشن شروع ہوتاہے تو کوئی کسی کی نہیں سنتا اور انتخابات کے بعد تو کسی کی بھی نہیں سنی جاتی، 5 جون 2018ء تک بجٹ منظور کرلیں تو کیا حرج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے شکر سے پانچواں بجٹ پیش کیا ہے، آئندہ سال چھٹا بجٹ پیش کر کے تاریخ رقم کریں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا ٹیکس نہیں لگایا جس کا اثرعام آدمی پر پڑے، جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائے گا، قرض صرف ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایاگیا ہے، 6 فیصد شرح نمو کا حصول ممکن ہے، یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ماضی میں نظرانداز کیے گئے زرعی شعبے پر خاص توجہ دی گئی ہے اور چھوٹے کسانوں کے لیے اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے، کسانوں کو ٹیوب ویلز پر بجلی میں سبسڈی جاری رہے گی جبکہ 20 لاکھ سے زائد چھوٹے کسانوں کے لیے قرضوں میں خصوصی رعایت دی جائے گی۔ بجٹ اہداف بتاتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی کی شمولیت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایا کاری میں تیزی لانے کے لیے گروتھ میں اقدامات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دس لاکھ کے قریب نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت دیں گے، دو لاکھ فری لانسر کام کر ر ہے ہیں، ایک لاکھ فری لانسر نوجوانوں ٹریننگ دیں گے۔