پاکستان نے دہشتگردی سے متعلق افغانستان کے الزامات مسترد کر دئیے
اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کابل میں دہشتگرد حملے کے بعد پاکستان کیخلاف بےبنیاد الزامات کو مسترد کر دیا۔ اپنے بیان میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ 21 مئی کو کابل میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد افغانستان کے الزامات پر گہری تشویش ہے، دہشتگردی کے واقعے کے چند منٹ بعد ہی افغانستان کے اندر اور باہر سے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزامات عائد کئے گئے جبکہ پاکستان پر الزامات وہ عناصر لگا رہے ہیں جنہیں افغانستان میں امن و استحکام میں کوئی دلچسپی نہیں، ایسے عناصر اپنے مضموم ایجنڈے کو آگے بڑھا کر پاک افغان تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں جبکہ اس قسم کے الزامات لگا کر اندرونی سیکیورٹی کے مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کابل میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کر چکا ہے اور افغان عوام کے دکھ اور درد کا اندازہ بخوبی لگا سکتے ہیں کیوںکہ ہم خود دہشتگردی کا شکار ہیں اور دہشتگردی کا شکار ہونے کی وجہ سے ہم افغان عوام کا درد محسوس کرتے ہیں۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان کو شدید اندرونی چیلنجز درپیش ہیں، منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ میں اضافہ دہشتگردی اور عسکریت پسندی کو مالی مدد فراہم کرتا ہے جبکہ افغان سرزمین پر داعش و دیگر دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی سے تشدد اور سیکیورٹی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے اور افغانستان میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم کو دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، افغانستان کو ان بڑے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سیکیورٹی کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت کابل بم دھماکے کی شفاف تحقیقات کرا کر ذمہ داروں کا تعین کرے کیوںکہ پاکستان شفاف تحقیقات کی حمایت کرتا ہے جبکہ پرامن اور مستحکم افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔