اسلام آباد

جے آئی ٹی پر الزامات سپریم کورٹ پر حملہ ہے، جہانگیر ترین

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی پر الزامات سپریم کورٹ پر حملہ ہے اور مزید حملوں کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی آزادانہ تحقیقات کے لئے وزیراعظم کو کرسی چھوڑ دینی چاہیئے اور سپریم کورٹ نواز شریف کو استعفیٰ دینے کا حکم دے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان جب سے اقتدار میں آئیں ہیں، ان کے خلاف پہلی بار احتساب ہو رہا ہے اس لئے ان کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ فکس میچ کھیلے اور اپنے امپائرز رکھے۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ جے آئی ٹی پر الزامات سپریم کورٹ پر حملہ ہے، جے آئی ٹی پر مزید حملوں کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس کے باعث اس پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے علاوہ دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی مسلم لیگ(ن) والوں نے دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات درج کرا رکھے ہیں لیکن ہم بھاگنے والے نہیں ہیں ان کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ چونکہ تاریخ میں پہلی شریف خاندان کا احتساب ہو رہا ہے اس لئے یہ لوگ گھبراہٹ کا شکار ہیں، جب سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا تو مٹھائیاں بانٹی جا رہی تھیں، مٹھائیاں بانٹنے والوں کو ہم نے مشورہ دیا تھا کہ پہلے اس فیصلے کا اردو ترجمہ تو پڑھ لو، اب جب جے آئی ٹی حسین اور حسن نواز کو طلب کر رہی ہے تو ٹسوے بہائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ ایک خاندان کے خلاف امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے تو پھر میں ان سے کہتا ہوں کہ پنجاب بھر کے تھانوں میں بھی ایسی ہی تحقیقات ہونی چاہیئیں جہاں ملزم ایئر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھے ہوں اور ٹشو پیپرز ان کے پاس پڑے ہوں، عدالت پنجاب کی جیلوں میں بھی ایسی تحقیقات پر عملدرآمد کروائے۔

نہال ہاشمی کی تقریر کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف 100 فیصد اس ڈرامے کے پروڈیوسر ہیں، ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ نہال ہاشمی کہ اتنی سیاسی حیثیت ہے کہ وہ اپنی مرضی سے اس طرح کی بات کرے۔ تحریک انصاف کے پاس پاکستان کی سب سے بڑی اسٹریٹ پاور ہے، ہم اگر کھڑے ہو گئے تو ان لوگوں کو یہاں پر کھڑے ہونے کی جرات نہیں ہو گی، ہم پاناما کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے سپریم کورٹ اور قومی اداروں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close