اسلام آباد

(ن) لیگ نے 90 کی دہائی والی حرکت کی تو عوام سڑکوں پر ہوں گے، خورشید شاہ

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے وزرا اور ہمدرد جے آئی ٹی نہیں سپریم کورٹ کو للکار رہے ہیں مگر کوئی خوش فہمی میں نہ رہے یہ 90 کی دہائی نہیں اور اب کوئی حرکت کی تو عوام سڑکوں پر ہوں گے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپنے چیمبر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کا دورہ سعودی عرب ناکام ہوگیا اور انہیں سعودی قیادت سے مثبت جواب نہیں ملا جب کہ ناکامی کے باعث دورے کا اعلامیہ جاری نہیں ہوا۔ پاناما کیس جے آئی ٹی پر ان کا کہنا تھا کہ وزرا اور ہمدرد جے آئی ٹی نہیں سپریم کورٹ کو للکار رہے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کے دماغ میں 1990 کی ہوا ہے مگر کوئی خوش فہمی میں نہ رہے یہ 90 کی دہائی نہیں، اب کوئی حرکت کی تو عوام سڑکوں پر ہوں گے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی  بجٹ پر بحث سمیٹنے سے قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بجٹ پر بحث کرنے کے بجائے چند سفارشات پیش کرنا چاہتا ہوں وفاقی وزیرخزانہ تو بجٹ بحث سمیٹنے کے لئے دوسری مرتبہ ٹی وی پر براہ راست آئیں گے لیکن ہم تو دوسرے درجے کے شہری ہیں اور حکومت کے برابر کے رکن پارلیمنٹ نہیں اس لیے براہ راست نہیں آسکے میں بجٹ پر تنقید بھی نہیں کروں گا حکومت نے جو کرنا ہے وہ کرے۔  میں غریب عوام کی نمائندگی کرتا ہوں ہمیں کوئی بھی پوچھنے والا نہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم ممالک الائنس کا حصہ بن گیا ہے لیکن یہ سب کیسے ہوا وزیراعظم  نوازشریف کو بذات خود  ایوان میں آکر سعودی عسکری اتحاد پر بات کرنا ہوگی اور بتانا ہوگا کہ سعودی عرب میں کیا طے ہوا، ہم اس حوالے مشیرخارجہ کی بریفنگ کو تسلیم نہیں کرتے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیردفاع خواجہ آصف نے ایوان کو یقین دلایا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف ایوان کو فوجی اتحاد میں شمولیت پر اعتماد میں لیں گے جب کہ ٹی او آرز طے ہونے کے بعد شرائط طے ہونے تک راحیل شریف کو این او سی نہیں ملے گا لیکن اگلے ہی روز سابق آرمی چیف کو این او سی جاری کردیا گیا اور آج تک نہ پتہ چل سکا کہ راحیل شریف سے متعلق شرائط کیا ہیں اگر میڈیا کے سامنے نہیں بتا سکتے تو ان کیمرا اجلاس میں ہی بتا دیا جائے ایوان کو بتایا جائے کہ کن شرائط وضوابط کے تحت سابق آرمی چیف سعودی عرب گئے۔
خورشید شاہ نے کہا دہشت گردی کم کرنے کے لئے بننے والے سعودی اتحاد نے دہشت گردی میں اضافہ کردیا اور قطر پر پابندیاں بھی اسی اتحاد کا شاخسانہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پر ایک خوف طاری ہے اور قطری شہزادے نے بھی خط لکھ دیا تھا اس لئے قطر پر قرارداد بھی اپوزیشن سے ہی پیش کروائی جب کہ ایران پر قرارداد حکومت نے خود پیش کی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close