مقبوضہ کشمیر، آئے روز کرفیو سے پائین شہر میں عوام پریشان
سری نگر: قبوضہ کشمیر میں گذشتہ تین روز سے جاری کرفیو کی وجہ سے پائین شہر کے لوگ شدید ترین مشکلات سے دوچار ہیں۔ حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی کے موقعہ پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے پائین شہر میں سخت ترین کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا اور ایک روز قبل ہی پائین شہر کے بیشتر علاقوں میں فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی، جس دوران پائین شہر میں نہ صرف سڑکوں کو پولیس و قابض فورسز نے خاردار تار سے سیل کر کے لوگوں کی نقل و حرکت محدود کر دی ہے، بلکہ اندرانی گلی کوچوں اور اہم چوراہوں پر بھی رکاوٹیں کھڑا کی گئیں ہیں۔ اس دوران کرفیو زدہ علاقوں کے لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پیدل آنے جانے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ لوگوں نے بتایا کہ گھروں کے اندر مسلسل چوبیس گھنٹے بند رہنے سے لوگ اپنے آپ کو تنگ محسوس کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ذہنی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، غریب اور محنت کش طبقہ اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے سخت پریشان ہوگئے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ آئے روز کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو ضروریات زندگی جن میں کھانے پینے کی اشیاء، ادویات، سبزیاں اور دودھ حاصل کرنے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں لوگوں میں سخت ترین غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ سخت ترین پابندیوں کے باعث مریض علاج و معالجے کے لئے ہسپتال بھی نہیں جا پا رہے ہیں کیونکہ باہر جانے کے لئے اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سخت پابندیوں کی وجہ سے چھوٹے بچوں کے لئے دودھ اور بیماریوں کے لئے دوائیاں نہ ہونے کی وجہ سے پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شہر خاص کے مختلف علاقوں میں رہنے والے حکومتی ملازمین کو بھی گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے کئی ملازمین ڈیوٹیوں سے غیر حاضر رہے۔ پائین شہر کے لوگوں نے پولیس انتظامیہ کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سخت ترین پابندیاں عائد کر کے لوگوں کو جان بوجھ کر مشکلات میں مبتلا کیا جارہا ہے۔