مقبوضہ کشمیر، کمانڈر ابواسماعیل دو ساتھیوں سمیت جھڑپ میں شہید، بھارتی فوج کا دعویٰ
کشمیر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے امرناتھ یاترا حملے میں ملوث لشکر طیبہ کے اہم کمانڈر ابو اسماعیل سمیت 2 مجاہدین کو ایک مقابلے میں شہید کر دیا ہے۔ بھارتی نجی ٹی وی چینل کے مطابق قابض بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 10 جولائی کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے انت ناگ میں امر ناتھ یاترا پر جانے والی بس حملہ کا ماسٹر مائنڈ اور پاکستانی شہری لشکر طیبہ کا اہم کمانڈر ابو اسماعیل اپنے ایک ساتھی ابو قاسم سمیت سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ایک مقابلے میں ہلاک ہو گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس کے مطابق بھارتی فوج، پیرا ملٹری فورس، سی پی آر ایف اور سٹیٹ پولیس نے مجاہدین کی موجودگی کی اطلاع پر نواگام میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ایک گھر کا محاصرہ کیا تو مجاہدین نے فائرنگ شروع کر دی۔ فورسز کی جوابی کارروائی میں ابو اسماعیل اور ابو قاسم شہید ہو گئے جبکہ تلاشی کے دوران مکان سے 2 اے کے 47 رائفلیں اور دیگر اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ابو اسماعیل مقبوضہ کشمیر میں 14 بھارتی سکیورٹی اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث تھا جبکہ وادی میں ہونے والی دہشت گردی کی کئی وارداتوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جا تا تھا۔ بھارتی فورسز کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو دجانہ کی جگہ ابو اسماعیل کو وادی میں لشکر کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔ دوسری طرف کشمیری میڈیا کے مطابق بھارتی قابض فوج وادی میں آزادی کی بڑھتی ہوئی تحریک سے بوکھلائی ہوئی ہے اور آئے روز اس تحریک میں شامل کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے جعلی مقابلوں میں شہید کر کے ’’جھڑپیں ‘‘ قرار دے رہی ہے اور گذشتہ چند ماہ سے درجنوں نوجوانوں کو جعلی انکاؤنٹرز میں شہید کیا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کے ساتھ مجاہدین کی حقیقی جھڑپیں ایسی نہیں ہوتیں کہ ان میں ہندوستانی فوجیوں کو آنچ بھی نہ آئے۔