کشمیر

ہماری ملی و دینی ذمہ داری ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو قائم رکھنے کیلئے آگے آئیں، یاسین ملک

سرینگر: جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے جملہ مذہبی جماعتوں سے وابستہ اداروں، علمائے کرام، واعظین اور دارالعلوم کے ذمہ داروں کو آپس میں مسلک و مشرب کے نام پر نفرتوں کا پرچار کرنے سے باز رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں یاسین ملک نے کہا کہ کچھ عرصے سے ہمارے کچھ واعظین اور مولوی اپنے مخالف علماء اور مسالک کے خلاف نفرت آمیز تقاریر اور بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد، معابد، مدرسوں اور خاص طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت انگیزی کو عام کیا جارہا ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ یہ واعظین اور مولوی اعتدالیت اور شرافت کے سارے اوصاف و اصول ترک کرتے ہوئے اپنے مخالفین اور مخالف مسالک کے خلاف گالیاں و بری باتیں کرنے تک سے عار نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ سبھی مذہبی و دینی جماعتوں اور اداروں جن میں اہل سنت والجماعت، اہل حدیث، بریلوی، دیوبندی، شیعہ، جماعت اسلامی، تبلیغی جماعت و دوسرے لوگ قابل ذکر ہیں، سے اپنے لوگوں کو اس نفرت کے پھیلاؤ سے باز رہنے اور خود بھی اس نفرت انگیزی کو روکنے کے لئے میدان میں آنے کی اپیل کی۔ یاسین ملک نے کہا کہ یہ ہماری ملی و دینی ذمہ داری ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو قائم رکھنے کے لئے آگے آئیں۔ نفرت پھیلانے کے کام میں لگے ہوئے مولوی صاحبان اور واعظین کو خبردار کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ ان لوگوں کو فی الفور اپنے اس مجرمانہ عمل سے باز آجانا چاہئے کیونکہ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو ہم قوم و ملت کو ان کا مکمل بائیکاٹ کرنے کے لئے کہنے پر مجبور ہوجائیں گے اور انہیں قوم و ملت کے غیض و غضب کا نشانہ بننا پڑے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close