مقبوضہ وادی میں خواتین کی چٹیا کاٹنے کے واقعات کیخلاف ہڑتال جاری
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی چُٹیا کاٹے جانے کے خلاف ہڑتال جاری ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی چٹیا کاٹے جانے کے واقعات کے خلاف حریت قیادت کی اپیل تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پر تمام دکانیں، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ کشمیری عوام کی بڑی تعداد خواتین کی چٹیا کاٹے جانے کے خلاف احتجاج کیا اور قابض انتظامیہ پر اس شرمناک اقدام کا الزام لگایا۔ شدید احتجاج کے باوجود سری نگر، کلگام، پامپور، شوپیاں اور بارہ مولا کے علاقوں میں چٹیا کاٹے جانے کے مزید واقعات سامنے آئے ہیں۔ نامعلوم افراد نے خواتین کے منہ پر اسپرے کرکے انہیں بے ہوش کیا۔ جس کے بعد ان کی چٹیاں کاٹ کر فرار ہوگئے۔ واقعے کے بعد مقامی افراد نے احتجاج کیا، جس کے دوران ان کی بھارتی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔ کشمیری عوام نے کہا کہ سادہ لباس میں ملبوس بھارتی اہلکار یہ کام کررہے ہیں اور جب مقامی لوگوں نے چوٹی کاٹنے کے الزام میں بعض مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تو بھارتی فوج انہیں آکر چھڑا کر لے گئی۔ تاحال وادی میں 60 سے زیادہ خواتین کی چٹیاں کاٹی جاچکی ہیں۔ ادھر بڈگام میں عسکریت پسندوں سے جھڑپ میں بھارتی فوجی صوبیدار مارا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مسلح افراد نے بھارتی فوج کے گشتی قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا اور جھڑپ میں صوبیدار راج کمار ہلاک ہوگیا۔ دوسری جانب اننت ناگ میں ایک بھارتی فوجی نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی جس کی شناخت نریندرا کے نام سے ہوئی۔