کشمیر

نوجوانوں کی اشتعال انگیزی باعث فکرمندی ہے، جنرل راوت

بھارتی فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ اگرچہ مقبوضہ کشمیر میں حالات بہتر ہو رہے ہیں تاہم سوشل میڈیا کے ذریعہ نوجوانوں میں اشتعال پیدا کرنے کا معاملہ تمام سیکورٹی ایجنسیوں اور سول انتظامیہ کے لئے باعث فکر ہے۔ 47 آرمورڈرجمنٹ کو نشان عطا کرنے کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہیں اور وہاں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس سے جنگجوؤں اور ان کے معاونین کی مایوسی کا ہی خلاصہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ملی ٹینسی نے اس سے قبل بھی کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، اگرچہ ہم نے کئی ملی ٹینٹوں کو ہلاک کر دیا ہے لیکن دیگر کئی نوجوان عسکری صفوں میں شامل ہونے کے لئے تیار رہتے ہیں جس کے لئے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی منفی مہم ذمہ دار ہے۔

جنرل راوت نے مزید کہا کہ بنیاد پرستی اس وقت ایک بین الاقوامی مسئلہ بن چکی ہے اور ہم اس کے خاتمہ کے لئے سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ جموں کشمیر کی حکومت، پولیس اور سول انتظامیہ، غرضیکہ ہر کوئی بنیاد پرستی کے معاملہ پر فکر مند ہے، اسے پھیلانے میں سوشل میڈیا کا اہم کردار ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ لوگ اس سے دور رہیں۔ کشمیری علیحدگی پسندوں پر این آئی اے کی طرف سے شکنجہ کسے جانے کا ذکر کرتے ہوئے جنرل راوت نے کہا کہ ’’ہم حکومت کی طرف سے طے کردہ حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں اور این آئی اے کی کارروائی بھی اس کا ایک حصہ ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کی طرف سے مارے گئے چھاپوں کے اثمار مستقبل قریب میں سامنے آئیں گے۔ پاکستان کے فوجی سربراہ کی طرف سے بھارت کے ساتھ پرامن اور خوشگوار تعلقات قائم کرنے کی خواہش کا ذکر کرتے ہوئے جنرل راوت نے کہا کہ ’’فوج کے جو فرائض ہوتے ہیں ہم وہ ادا کرتے رہیں گے، مذاکرات وغیرہ کا فیصلہ سیاسی سطح پر لیا جاتا ہے، ہم اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے رہیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close