کشمیر، بھارتی فوج کی دہشتگردانہ کارروائیوں کیخلاف ہڑتال
جموں: مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے حالیہ قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کیخلاف پولیس کی ایف آئی آر پر حکم امتناع اور حریت رہنما سمیت دیگر نوجوانوں کی شہادتوں کیخلاف مکمل ہڑتال رہی۔ مقبوضہ کشمیر میں سینٹرل جیل سری نگر سے نظر بند کشمیریوں کی جموں خطے کی جیلوں میں منتقلی، بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے شوپیاں میں شہریوں کے حالیہ قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کیخلاف پولیس کی ایف آئی آر پر حکم امتناع اور حریت رہنما سمیت دیگر نوجوانوں کی شہادتوں کیخلاف مکمل ہڑتال رہی۔ تمام دکانیں اورکاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلیے سری نگر، بڈگام، شوپیاں اور دیگر قصبوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کیے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں محاصرے اور تلاشی کی بڑی کارروائی شروع کر دی۔ فوجیوں نے ترال کے دیہات آری پل، ہنڈورہ، واگنڈ، درگنائی گنڈ، ستورہ، گڈپورہ اور ینگونی کا محاصرہ کرکے گھرگھر تلاشی شروع کر دی۔ تلاشی کی کارروائی آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی۔دریں اثنا فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے علاقے کریم آبادمیں تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران 5افراد گرفتار کر لیے۔ عینی شاہدین کے مطابق قابض فوجیوں نے آپریشن کے دوران مظاہرہ کرنیوالے شہریوں کو سخت مارپیٹ کا نشانہ بنایا اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں لوگوں نے قابض فوج کے تلاشی آپریشن کیخلاف زبردست مظاہرے کیے۔قابض اہلکاروں نے مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین اور قابض فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس سے متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ جبکہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی این آئی اے نے بھارتی پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے ضلع پلوامہ کے پانچ رہائشی اپنی تحویل میں لے لیے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے یاسین ملک کی ہسپتال سرینگر میں عیادت کی۔گیلانی معمول کے چیک اپ کیلیے ہسپتال آئے تھے۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھی ہسپتال میں یاسین ملک کی عیادت کی تھی۔