پیپلز پارٹی حقیقی کے قیام کا اعلان
مظفرآباد: آزادکشمیر میں پیپلز پارٹی حقیقی کے قیام کا اعلان کر دیا گیا ،پیپلز پارٹی کلچرل ونگ کے چیئرمین حضور امام کاظمی عبوری صدر جبکہ سابق وزیر سید منظور شاہ کو آرگنائزر مقرر کر دیا گیا ،آزادکشمیر کے عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان ،آزادکشمیر کے 29 اور مہاجرین کے بارہ حلقہ جات میں تنظیم سازی کی جائیگی ،قائد عوام ذولفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر شہید کی پیپلز پارٹی معدوم ہو گئی اس لیے حقیقی کا قیام عمل میں لایا گیا ،ریاستی تشخص ختم کر دیا گیا ،پیپلزپارٹی کے نظریات ختم ہو گئے ،برادریوں ،قوم قبیلوں کو پروموٹ کیا گیا ،تقرریاں ،تبادلے ،ترقیاتی سکیمیں پیسے لیکر دی جاتی رہیں ،پیپلزپارٹی پر مجید اور لطیف اکبر مسلط ہو گئے ہیں جو 86 میں ڈکٹیٹر ضیاءالحق کے ساتھ تھے ،کشمیر کونسل کے الیکشن میں بدترین ہارس ٹریڈنگ کر کہ میریونس کو کروڑوں روپے لیکر ممبر کشمیر کونسل بنایا گیا ،ن لیگ کے کنونشن میں برادری کے نام پر بندے بھیجے گئے ،بلاول بھٹو کی ذات سے کوئی اختلاف مگر ان کے نیچے سب کمیشن ہے ان خیالات اکاظہار سابق وزیر حکومت پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنما سید منظور حسین شاہ اور پیپلز پارٹی کلچرل ونگ کے چیئرمین سید حضور امام کاظمی نے اپنے کارکنان کے ہمراہ سنٹرل پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے نظریات سے انحراف کرتے ہوے میرپور سے لیکر اٹھمقام تک سیاسی مناصب کو فروخت کیا گیا گزشتہ پانچ سالوں میں پارٹی کی تنظیم عملا ختم ہو کر رہ گئی ہے ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس تک نہیں بلوایا گیا ہر وزیر اپنے علاقے اور برادری کا وزیر ہے اب بعض تو اس عصبیت سے بیزار ہو کر صرف کمیشن اور پیسے کے وزیر بن کر رہ گئے ہیں جنگلات کے جعلی پرمٹ بنا کر کروڑوں روپے اینٹھے جارہے ہیں کراچی تک جعلی کاغذات پر گاڑیاں جارہی ہیں کاریگروں نے کونسل انتخابات میں ایک مخصوص کام کرنے والے آدمی کو امارات سے دریافت کیا جس کے بھارت سے تعلقات ہیں اس نے کھلے عام ممبران اسمبلی کو خریدا پیپلز پارٹی پورے آزادکشمیر میں بری طرح پٹ چکی ہے ہم نے گزشتہ پانچ سالوں سے حکومت کو ان امور کی نشاندہی کرتے رہے مگر ایسا کوئی کام نہ کیا گیا جس سے اصلاح کی جاتی پارٹی کی بقاءاور نظریات کے لیے یہ فیصلہ کیا پورے آزادکشمیر اور مہاجرین سے بہت اچھا رسپانس مل رہا ہے لوگوں نے ہمیں خوش آمدید کہا اور کہا کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں آئندہ چند دنوں میں آزادکشمیر بھر سے قابل ذکر افراد ہمارے ساتھ شامل ہو نگے پارٹی قیادت نے نظر انداز کرنے کی پالیسی اپناے رکھی جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں چوہدری ریاض نامی شخص نے پانچ سال میں حکومت کو یرغمال بناے رکھا اس کی کارستانیوں کی بدولت آج جماعت ا جنازہ نکل گیا ہے فریال تالپور کے نام پر چوکیدار سے لیکر چپراسی تک کی تقرریوں کے پیسے وصول کیے جاتے رہے جس کی کبھی انہوںنے تردید کرنے کی زحمت نہ کی ہم انتخابات میں پارٹی ٹکٹ جاری کرینگے جہاں مناسب ہوا دیگر جماعتوںسے ایڈجسٹمنٹ کرینگے ایک سوال کے جواب میں حقیقی کے راہنماوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے نظریات ہمارے خون میں رچے بسے ہیں ہم نے جماعت کی خاطر ماریں کھائی اور قربانیاں دیںمگر حکومت کے کلیدی عہدوں پر ایسے لوگ بٹھاے گئے جو جماعت کے منشور تک سے واقف نہ تھے آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے بھی ان کی کرپشن کا نوٹس نہ لیا اب امید کرتے ہیں کہ وہ نوٹس لیں گے اور جماعت کے نظریاتی کارکنوں کی آواز کو سنتے ہوے ہمارے سرپرستی کرینگے ۔انہوںنے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ طویل مشاورت اور آزادکشمیر مہاجرین سے پیپلز پارٹی کے نظریاتی کارکنوں سے مشاورت کے بعد کیا اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔سید منظور شاہ نے کہا کہ بعض عناصر جان بوجھ کر میرے خلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں وہ میرے مقبولیت سے خائف ہیں انہیں انتخابات میں جواب دونگا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ یہ کیا چاہتے ہیں