کشمیر

بھارتی دہشتگردی کے خلاف سیکڑوں طلبا کا مظاہرہ، فوجی چوکی کو آگ لگا دی

مقبوضہ کشمیرمیں طلبا نے جنوبی کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 19 نوجوانوں کے قتل پر سوگ کیلیے سری نگر، بانڈی پورہ،کپواڑہ اوردیگر علاقوں میں سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کیے۔ سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر،کشمیر یونیورسٹی اور مختلف کالجوں کے طلبا نے مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کیے اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کیے۔ مشتعل طلبا نے شہید نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی۔ گورنمنٹ ڈگری کالج بمنہ اور امرسنگھ کالج سری نگر، گورنمنٹ ڈگری کالج سمبل بانڈی پورہ، ڈگری کالج کپواڑہ اور ڈگری کالج ہندواڑہ کے طلبا نوجوانوں کے بہیمانہ قتل پراحتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کرآئے۔مظاہروں کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہا۔ فورسز نے طلبا کے خلاف آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال اور تشدد کیا۔ امرسنگھ کالج کے طلبا فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں کے دوران بھارتی فورسز کی ایک چوکی کو آگ لگادی۔ مظاہروں میں شامل طلبا نے اہلکاروں پر پتھرائو بھی کیا۔ پلوامہ اوربارہ مولہ کے اضلاع کے علاقوں ترال اور پلہالن میں بھی مظاہرین نے فوجیوں پر پتھرائوکیا۔ضلع گاندر بل کے علاقے کنگن میں لوگوں نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی شہید نوجوان گوہر احمد راتھر کے آمد کے خلاف زبردست مظاہرے کیے۔ مقبوضہ کشمیر میںانسانی حقوق کمیشن نے ایس ایس پی شوپیاں کوبھارتی فوجیوں کی طرف سے شوپیاں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران اتوار کو نہتے شہریوں کے قتل اور انھیں انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرنے کے واقعے کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔کمیشن نے یہ حکم انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو کی طرف سے ایک دائر عرضداشت کی سماعت کے دوران جاری کیا۔ عرضداشت میں کہاگیا ہے کہ چار شہریوں معراج الدین میر،محمد اقبال، زبیر بٹ اور مشتاق احمدکو تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران بھارتی فوجیوںنے انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرنے کے بعد شہید کردیاتھا۔دریں اثنا کشمیر پولیسںکی کرائم برانچ کے ایک افسر نیجموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میںاغوا کے بعدبے حرمتی اور قتل کا نشانہ بننے والی 8سالہ کم عمر بچی آصفہ کے میڈیکل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بچی کو آبروریزی اور قتل سے قبل ایک مندر میں رکھا گیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close