کشمیر

کشمیری عوام سڑکوں پر آنے کیلئے تیار رہیں، مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ایسی کال دیدی کہ بھارتی فورسز کے چھکے چھوٹ گئے

مقبوضہ کشمیر میں شہری ہلاکتوں کے خلاف آج ہڑتال، بلیک آوٹ اور احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مشترکہ مزاحمتی قیادت نے عندیہ دیا کہ کشمیری عوام ذہنی طور پر ایجی ٹیشن کے لئے تیار رہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام میں شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ سول آبادی کو نشانہ بنا کر ان نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔ سرینگر کے آبی گزر میں احتجاجی جلوس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’کشمیر کو قتل گاہ میں تبدیل کیا گیا ہے اور نوجوانوں کو منصوبہ بند طریقے سے مارا جا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ضلع شوپیاں کا واقعہ تازہ ہی تھا کہ کولگام میں ایک مرتبہ پھر ان زخموں کو کریدا گیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برداری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔ سید علی گیلانی نے کہا ’’کشمیر میں بھارت جنگی جرائم میں ملوث ہیں اور انہیں کالے قوانین کی وجہ سے استثنٰی بھی حاصل ہے، اس لئے اس ملک کو دہشت گرد ملک قرار دیا جانا چاہے‘‘۔

اس دوران میرواعظ عمر فاروق نے کھڈونی کی زمین کو لالہ زار بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک حکمت عملی کے تحت کشمیری عوام کو پشت از دیوار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے، جبکہ جنوبی مقبوضہ کشمیر کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’شوپیاں میں شہری ہلاکتوں کا واقعہ ابھی تازہ ہی تھا کہ کولگام میں تباہی مچا دی گئی اور چھوٹے بچوں کو بھی نہیں بخشا گیا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دانستہ طور پر کشمیر میں حالات کو مخدوش بنایا جا رہا ہے، تاکہ نوجوانوں کا قتل عام کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ذہنی طور پر سڑکوں پر آنے کے لئے تیار رہیں، اس معاملے میں مشترکہ مزاحمتی قیادت میں مشاورت ہو رہی ہے۔ محمد یاسین ملک نے شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت کشمیر میں نسل کشی ہو رہی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close