سرینگر / مظفر آباد: مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے کشمیر کے دورے کے خلاف کشمیریوں نے بھرپور احتجاجی مظاہرے کیے جبکہ قابض بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ میں ماہ رمضان کے دوسرے روز مزید3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں نے سرینگر، بڈگام ، گاندربل ، شوپیاں، اسلام آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھارت اور اسرائیل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے اسلام آباد قصبے اور دیگر علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی جبکہ مزید 3نوجوان شہید ہوگئے۔
دوسری طرف سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آج مقبوضہ وادی میں آمد کے خلاف مظاہروں کی کال دیت ہوئے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے مجوزہ دورے کا مقصد عالمی برادری کو یہ جھوٹا تاثر دینا ہے کہ کشمیری عوام بھارتی جمہوریت کے تحت خوش ہیں حالانکہ بھارت نے مقبوضہ علاقے کو جہنم زار بنارکھا ہے۔
حریت رہنماؤں اورتنظیموں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس موقع پر اپنے گھروں کی چھتوں اور دیگر مقامات پر سیاہ جھنڈے لہرائیں۔
قابض انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سیدعلی گیلانی ، محمد یاسین ملک ، محمد اشرف صحرائی سمیت دیگر کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلیے گھروں یا تھانوں میں نظر بند کر دیا جب کہ دوسری طرف آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں چیئرمین پاسبان حریت عزیر غزالی کی کال پر آزادکشمیر بھر سمیت مظفرآباد میں یوم سیاہ کے طو ر پر منانے کا اعلان کردیا اِس سلسلے میں مظفر آباد میں شہید مظفروانی چوک پر شدید احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت عزیر غزالی کررہے تھے۔