مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا35واں روز،کشمیری گھروں میں قید،کھانے پینے کی اشیا کی قلت
تفصیلات کے مطابق نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم جاری ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ریکارڈ بھی ٹوٹ گئے، مقبوضہ وادی میں 35ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے ، وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بحال نہیں ہوسکی، تعلیمی ، کاروباری ادارے اور ٹرانسپورٹ بھی بندہے۔
بھارتی فوج کی فائرنگ اور تشدد سے اب تک 70 کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔ پلوامہ ، کلغام ، شوپیاں اور اننت ناگ میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ سری نگر میں بھی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ وادی میں نو جولائی سے تعلیمی ادارے ، دکانیں ، پبلک ٹرانسپورٹ اور کاروبار بند ہے۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی تاحال بحال نہیں کی جاسکی۔ کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیاءکی قلت پیدا ہوگئی۔ وادی میں بھارتی تسلط کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔کٹھ پتلی حکومت نے حریت رہنماو¿ں کو گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے، حریت رہنماو¿ں نے احتجاجی مارچ کی کال بھی دے دی ہے۔