بھارتی ضد اور ہٹ دھرمی کے باعث کشمیر میں انسانی جانوں کا اتلاف مسلسل جاری ہے، سید علی گیلانی
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں انسانی جانوں کے اتلاف کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں ہونے والے خون خرابے کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے جو مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پسِ منظر میں حل کرنے کے بجائے صرف اور صرف بندوق سے حل کرنا چاہتے ہیں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع بڈگام میں شہید ہونے والے دو نوجوانوں کو شاندرا خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان قوم کی مظلومیت اور محکمومیت کے خاتمے کیلئے اپنی قیمتی جانیں قربان کر رہے ہیں۔
سید علی گیلانی نے پلوامہ نارہ بل کے ایک اسکول میں ہونے والے پراسرار بم دھماکے میں 28طلباء کے زخمی ہونے کے دلدوز واقعے پر گہرے دُکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ درگمولہ کپواڑہ میں بھی اسی نوعیت کے ایک دھماکے کے نتیجے میں ایک 15سالہ کم عمر لڑکا سہیل احمد وانی شہید ہوا تھا۔ انہوں نے کہ اس طرح کے پر اسرار دھماکے ایک منصوبے بند سازش کے تحت کرائے جاتے ہیں تاکہ کشمیریوں میں خوف ودہشت کا ماحول پیدا کرکے انہیں اپنے بنیادی حقوق سے دستبردار کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کیِ آزدی جبری طور پر سلب کر رکھی ہے جس کے حصول کے لیے یہاں کے نوجوانوں عظیم اور بے مثال قربیان دے رہے ہیں ۔
سید علی گیلانی نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم نوجوانوں کی بیش بہا قربانیوں کی دل و جان سے قدر کریں اور انکے مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری و ساری رکھیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ کشمیری بھارت کے جبری قبضے کے خلاف ایک پُرامن تحریک چلا رہے ہیں اور جمہوری طریقے سے اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے جدوجہ کر رہے ہیں لیکن بھارت فوجی طاقت کے ذریعے سے ان کی آواز کو خاموش کرانے کی کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے مسئلہ کشمیر کی حقیقت تبدیل نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ تنازع کشمیر کے حل تک کشمیر میں امن قائم نہیں ہو سکتا اور نہ ہی خطے میں دیر پاامن و ترقی کا خواب پورا ہوگا۔