کشمیر

انتہا پسند ہندو مسلمانوں کو کھلے عام قتل و غارت گری کی دھمکیاں دے رہے ہیں، مسعود خان

مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان سے منہ کی کھانے کے بعد بھارت کے انتہا پسند وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں 2002ء کے گجرات طرز کے قتل عام اور نسل کشی کی منصوبہ بندی کر سکتا ہے۔ جموں میں ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو کھلے عام قتل و غارت گری کی دھمکیاں دیتے پھر رہے ہیں تاکہ مسلمان آبادی کو اس علاقے سے نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا جائے اور بھارت وہاں پر آبادی کے تناسب کو اپنے حق میں تبدیل کر لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن اور سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبد الرشید ترابی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عبدالرشید ترابی نے جمعرات کے روز کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں صدر سے ملاقات کی اور ان سے پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت، پاکستان کے جوابی اقدام اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جس جارحیت کا ارتکاب کیا اس کا موثر اور نہایت مناسب جواب دے کر بھارت کو پاکستان نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ مستقبل میں ایسی غلطی ہر گز دوبارہ نہ دہرائے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے عوام سمیت پوری پاکستانی قوم ملک کی مسلح افواج کے ساتھ ہے جبکہ ملک کی دفاعی افواج پاکستان اور آزادکشمیر کی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت اور طاقت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی جوہری صلاحیت اور روایتی استعداد کے درمیان تناسب کسی غلطی یا غلط اندازے کی اجازت نہیں دیتا اور یہ بات بھارت کے سیاسی اور عسکری رہنماؤں کو ہمیشہ ذہن نشین رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ جنگ شروع کرنا آسان ہے لیکن اس کے ان دیکھے نتائج کو بھگتنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے مذہبی جنونی اور جنگجو ذہنیت رکھنے والے میڈیا نے پاکستان اور کشمیریوں کے خلاف نفرت کی جو فضا تیار کی ہے اس کا مقصد پلوامہ واقعہ کے بعد کشمیر کے نہتے لوگوں کے خلاف فوجی کارروائی پر پردہ ڈالنا ہے لیکن جموں و کشمیر کے عوام نے یہ عزم اور تہیہ کر رکھا ہے کہ وہ ہر قیمت پر بھارت سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے اور اس مقصد کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے کشمیریوں کی تحریک آزادی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ صدر آزادکشمیر اور عبد الرشید ترابی نے برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس اہم ترین مسئلہ پر بحث کرانے کے محرکین ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ حق و انصاف پر مبنی کشمیریوں کی جدوجہد کے حق میں ہمدردی کی ایک لہر دنیا میں پیدا ہو چکی ہے جسے روکنے کے لئے بھارت نے پاکستان پر جنگ و جدل مسلط کرنے کی ناکام کوشش کی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close