کشمیر

امن قائم ہوگا تو منقسم کشمیر پر بات چیت ہوگی، محبوبہ مفتی

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ پاکستان ریاست میں ملی ٹینسی کو بڑھاوا دینا بند کرکے امن قائم کرنے کا موقع دے تو منقسم کشمیر پر بات کی جا سکتی ہے۔ جنوبی مقبوضہ کشمیر کے قصبہ ڈورو میں انتخابی جلسے کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ ماضی کو اگر ٹٹولا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ بھاجپا ہی ہمیشہ ہمسایہ ملک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کی خواہاں رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اٹل بہاری واجپائی نے دو مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا اور اُس وقت کے وزیراعظم پاکستان نے واجپائی کو یقین دلایا کہ پاکستان کی سر زمین جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کے لئے استعمال نہیں ہوگی، جس کے دور رس نتائج برآمد ہوئے اور ریاست میں ملی ٹینسی کا گراف کم ہوا جبکہ سرحدوں پر امن و امان کا ماحول قائم رہا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ مذاکرات سے ہی حل ہوگا لیکن اس کے لئے ماحول کو معمول پر لانا ہوگا۔ مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلٰی نے دونوں پارٹیوں میں ایجنڈا آف الائنس کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی نے ایک وعدے کے ساتھ بھاجپا سے ہاتھ ملایا، پاور پروجیکٹوں کی واپسی اور مسئلہ کشمیر کا باعزت حل اس کی اولین ترجیحات ہیں۔ نوجوانوں کی طرف سے پتھر پھینکے جانے پر اُنہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کی بے روزگاری اور بے چینی ان کی حکومت کے لئے بڑا چیلنج ہے، نوجوانوں کی پتھر بازی بڑا مسئلہ ہے اور حکومت کو جو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے، وہ ہے کشمیری نوجوانوں کے ذہنوں سے بے چینی نکالنا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان تکلیف اور ذہنی انتشار میں مبتلا ہیں اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے انہیں امن عمل میں شامل کرنا ناگزیر بن چُکا ہے، کیونکہ کشمیری نوجوانوں کی مشکلات و مسائل کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس و نیشنل کا نفرنس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں نے کرسی کی خاطر ریاست کے وسائل کا سوداد کیا اور اب یہ جماعتیں لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں ،لیکن لوگ اب انکے بہکائوے میں آنے والے نہیں ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close