جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماؤ والا خطہ ہے، میر واعظ عمر فاروق
سری نگر: جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جموں و کشمیر کو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماؤ والا خطہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس دیرینہ تنازعہ کے منصفانہ حل کے لئے آگے آئیں۔ Havard University امریکہ میں Havard Pakistan Forum کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام سے ویڈیو لنک کے ذریعہ اپنے ایک خطاب میں میرواعظ عمر فاروق نے اجلاس کے شرکاء سے مخاطب ہوکر کہا کہ خود کو آپ کے درمیان پاکر اور آپ کے ساتھ تبادلہ خیالات کرکے مجھے خوشی ہوتی لیکن آپ جانتے ہیں کہ مجھے گزشتہ تیس دنوں سے اپنے گھر میں نظربند کردیا گیا ہے اور میری جملہ سرگرمیوں پر پابندیاں عائد ہیں جو کہ اب کشمیری کٹھ پتلی حکمرانوں کا روز کا معمول بن گیا ہے اور گزشتہ ستائیس سال کے دوران تمام مسلمہ بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کرکے حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کا یہ سلسلہ جاری ہے اور اس عرصہ کے دوران مجھے بار بار یا تو زیر حراست رکھا گیا یا پھر اپنے گھر میں نظربند کردیا گیا، حتٰی کہ نماز جمعہ کی ادائیگی سے بھی روکا جارہا ہے۔
اپنے خطاب میں میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ کشمیر میں سات لاکھ کے قریب فوج تعینات کی گئی ہے اور اس طرح کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماؤ والا علاقہ بن گیا ہے اور یہ فوجی افسپا، پبلک سیفٹی ایکٹ اور ڈسٹربٹ ایریا ایکٹ جیسے کالے قوانین کے ہتھیاروں سے لیس ہر قسم کے احتساب سے مستثنٰی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ستر سال سے بالعموم اور گزشتہ تیس برسوں سے بالخصوص یہاں ہزاروں لوگوں کو قتل کیا گیا۔ دسیوں ہزار لوگوں کو لاپتہ کیا گیا، ہزاروں کی تعداد میں لوگوں پر تشدد اور پیلٹ گن کے قہر سے اندھا کیا گیا۔ ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں مقید کیا گیا، عورتوں کو بے عزت، قدرتی وسائل کی لوٹ کھسوٹ اور یہاں کی اقتصادیات کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہ کرکے رکھ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کر ہراساں کرنا کشمیر میں تعینات فورسز کا روز کا معمول بن گیا ہے۔