مقبوضہ کشمیر میں 4 فیصد لوگ مزاحمتی قیادت کے ایماء پر احتجاج اور ہڑتال کر رہے ہیں، بھاجپا
سرینگر: بھارتی سول سوسائٹی کی جانب سے منعقد کی گئی گول میز کانفرنس کے دوران پاس کی گئی قرارداد کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے مسترد کیا ہے۔ بھاجپا کے ریاستی ترجمان ریٹائیر بریگیڈئیر انیل گپتا نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور 1947ء میں مہاراجہ نے پورے کشمیر کا الحاق بھارت کے ساتھ کیا ہے، مزاحمتی قیادت کو اگر بات چیت میں شامل ہونا ہے تو انہیں آزادی کے رجحان کو خیرباد کر کے بھارتی آئین کے دائرے میں رہ کر بات چیت کے لئے بلایا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر میں حالات کو بہتر بنانے کا دعوٰی کرتے ہوئے ریاستی بھاجپا کے ترجمان نے کہا کہ تین سے چار فیصد لوگ مزاحمتی قیادت کے ایماء پر احتجاج اور ہڑتال کر رہے ہیں، جبکہ ستانوے فیصد لوگ پُرامن حالات کے متمنی ہیں اور بھارت کے ساتھ اپنی وابستگی کو پختہ کرنا چاہتے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی ترجمان ریٹائیر بریگیڈئیر انیل گپتا نے ایک نیوز چینل کے ساتھ بات چیت میں شرکت کے دوران اس بات کا انکشاف کیا کہ سرینگر میں سیول سوسائٹیز کی جانب سے منعقد کی گئی گول میز کانفرنس میں پاس کئے گئے چھے نکات بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے ناقابل قبول ہیں، کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور 1947ء میں مہاراجہ ہری سنگھ نے پورے کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق کیا تھا۔