مذاکرات امن وامان کی فضاء پٹری پر لانے کا واحد راستہ ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ
سرینگر: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کو افہام و تفہیم اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کے لئے قائل کرنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا فرض بنتا تھا تاکہ ریاست کے حالات میں ٹھہراؤ آسکے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پہل ہوسکے، لیکن بدقسمتی سے حکومت ایسا کرنے سے قاصر ہے، یہ لوگ سوچتے ہیں کہ ایسا کرنے سے بھاجپا لیڈران ناراض ہوجائیں گے، جو اقتدار سے ہاتھ دھونے کا سبب بھی بن سکتا ہے، اس لئے اس جماعت کے لیڈران بھاجپا لیڈران کو ناراض کرنے کی گستاخی کرنا گوارا نہیں کر رہے ہیں، نیشنل کانفرنس کے کا ایک غیر معمولی اجلاس پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، سینیئر لیڈر عبدالرحیم راتھر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، پارٹی سے وابستہ اسمبلی ممبرانِ اور اراکین قانون سازیہ موجود تھے۔
اجلاس میں کشمیر کے تئیں بھارت کی سخت گیر پالیسی، ریاست کی مجموعی سیاسی صورتحال، تنظیمی امورات اور موجودہ مخلوط حکومت کی غفلت شعاری سے لوگوں کو درپیش گوناگوں مسائل و مشکلات کے بارے میں سیر حاصل بحث ہوئی۔ اجلاس کے شرکاء نے کشمیر کے موجودہ نامساعد اور ناگفتہ بہہ حالات جاری رہنے پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالات سدھارنے اور ریاست میں امن و امان کی فضاء پٹری پر لانے کا واحد راستہ افہام و تفہیم اور بات چیت ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل غیر یقینی صورتحال سے مقبوضہ کشمیر کو اقتصادی بدحالی کے بھنور میں دھکیلا جارہا ہے۔