عدلیہ سے متعلق جو تاثر بن رہا ہے، وہ ٹھیک نہیں ہے
معاملات پر سیاسی قیادت اور پارٹیوں کو سنجیدگی سے توجہ دینا ہوگی۔
اے این پی رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے سیاست داغ دار اور بدنام ہوگئی ہے۔
ایک بیان میں امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں سےتلخی دیکھ رہے ہیں، معاملات پر سیاسی قیادت اور پارٹیوں کو سنجیدگی سے توجہ دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں متنازع انتخابات کرائے گئے، الیکشن کی بجائے سلیکشن کی گئی، بدقستمی سے سیاست داغ دار اور بدنام ہوگئی ہے۔
اے این پی رہنما نے مزید کہا کہ عدلیہ آئین کی تشریح کر سکتی ہے لیکن ترمیم نہیں کر سکتی، بغیر الیکشن ریفارمز کے انتخابات ہوتے ہیں تو بہت سارے سوالات اٹھیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے انتخابی اصلاحات کا ہونا انتہائی ضروری ہے، پی ٹی آئی کو بھی چاہیے کہ غیرمتنازع انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات پر بیٹھ کر بات کرے۔
امیر حیدر خان ہوتی نے یہ بھی کہا کہ الیکشن اصلاحات کے لئے مل کر بیٹھنا ہوگا، عدلیہ سے متعلق جو تاثر بن رہا ہے، وہ ٹھیک نہیں ہے، کیا ان 3 ججز کے علاوہ اور ججز نہیں ہیں؟