کوٹلی امام حسین (ع) کی غیر قانونی منتقلی کیخلاف عشرہ محرم احتجاج شدید ہوسکتا ہے، بشیر حسین جڑیہ
ڈی آئی خان: تحریک تحفظ کوٹلی امام حسین (ع) کے کنوئنز بشیر حسین جڑیہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے پہلے عشرے میں عزاداری کے اجتماعات پی ٹی آئی حکومت کے خلاف احتجاج میں بدل سکتے ہیں۔ ہمارا یک نکاتی مطالبہ ہے کہ کوٹلی امام حسین (ع) کی سابقہ قانونی حیثیت مکمل طور پر بحال کی جائے۔ ڈی آئی خان میں اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چند کالی بھیڑیں کوٹلی امام حسین (ع) کی اراضی کے غیر قانونی انتقال کو قبول کرنے پہ رضامندی ظاہر کرکے شیعان ڈیرہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہی ہیں۔ تین سو ستائیس کنال اراضی میں سے 119 کنال اراضی کی پیش کش کسی صورت قبول نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وقف امام حسین (ع) اراضی پہ صوبائی حکومت کے کرتے دھرتے دکانیں، پلازے اور پارک بنانے پہ تلے ہیں، تاہم ان کا یہ خواب پورا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ سے جعلی انتقال کیخلاف احتجاجی کیمپ جاری ہے، جسے حکومت نے نظرانداز کیا۔ ہمارے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں کہ ہم عشرہ محرم میں عزاداری کے اجتماعات احتجاج میں بدل دیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جلوسہائے عزا میں آئین و قانون کے دائرے میں ہونے والا احتجاج شدید بھی ہوسکتا ہے۔