سابق چیئرمین پی ٹی آئی ملک میں الیکشن نہیں صدارتی نظام چاہتے ہیں
آرمی تنصیبات پر حملوں کے لیے الگ ٹیم بنائی گئی تھی
سائفر لہرا کر سابق چیئرمین نے غداری اور آئین کی خلاف ورزی کی، ان پر سائفر کیس میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ پہلے بھی پارٹی میں چار پانچ الیکشن جعلی تھے، صرف کاغذی کارروائی تھی، پارٹی میں جمہوریت ہونی چاہیے، فراڈ الیکشن نہیں ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم حلف اٹھاتے ہیں تو عہد کرتے ہیں کوئی راز فاش نہیں کرنا، سائفر لہرا کر سابق چیئرمین نے غداری اور آئین کی خلاف ورزی کی، ان پر سائفر کیس میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنا چاہیے۔
پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ جب ان کی حکومت ختم ہوئی تو ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی، انہوں نے سوچا کہ ملک کو نہیں چلنے دوں گا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا خیال تھا ملک میں انتشار پھیلاﺅں گا، ڈیڑھ سال تک انتشار پھیلاتا رہا، جس سے ملکی معیشت پرا ثر ہوا۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ نے مزید کہا کہ آرمی تنصیبات پر حملوں کے لیے الگ ٹیم بنائی گئی تھی اور اسمبلی توڑنے کے حق میں کوئی سیاست دان نہیں تھا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سمجھایا کہ صوبائی اسمبلی نہ توڑی جائے، وہ اپنے آگے کسی کو برداشت نہیں کرتے تھے۔
پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی ملک میں الیکشن نہیں صدارتی نظام چاہتے ہیں۔