8 فروری کو ووٹ کی پرچی سے آپ کے مستقبل کا فیصلہ ہونا ہے
مینگورہ: جس نے لوگوں کو چور چور کہا، آج وہ خود پاکستان کا سب سے بڑا چور ثابت ہوگیا۔
عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سازشیں کرنے والے ہمیشہ نہیں رہتے۔ آج نواز شریف نے آپ کو ان لوگوں کے تمام جھوٹ گنوائے جنہوں نے یہاں 10 سال تک حکومت کی ہے۔انہوں نے اتنے جھوٹ بولے کہ جن موکلوں اور جنوں کے سر پر حکومت کررہے تھے، آج وہ موکل اور جن بھی انہیں چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس نے لوگوں کو چور چور کہا، آج وہ خود پاکستان کا سب سے بڑا چور ثابت ہوگیا۔ جس نے لوگوں پر چوری کے جھوٹے الزام لگائے، آج وہ بھی چور نکلا اس کا خاندان بھی چور نکلا۔ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، میں کسی کی تکلیف اور دکھ پر خوشی نہیں منا سکتی۔ میں کسی کی گرفتاری یا آزمائش پر خوش نہیں ہوتی۔
لیگی رہنما نے کہا کہ میں جب اپنی ماں کو چھوڑ کر نواز شریف کے ساتھ گرفتاری دینے کے لیے اڈیالہ جیل آئی تھی تو مجھے بھی آفر ہوئی تھی کہ میں اڈیالہ کے بجائے سہالہ ریسٹ ہاؤس شفٹ کردی جاؤں، مجھے کہا گیا کہ آپ کاغذ پر لکھ کر دے دیں کہ مجھے بی کلاس دی جائے تو ہم آپ کو بی کلاس فراہم کردیں گے، مگر میں نے منع کردیا اور کہا کہ جیل جاؤں گی تو نواز شریف کے ساتھ جاؤں گی۔ کسی ریسٹ ہاؤس میں نہیں جاؤں گی۔ میں نے کہا کہ مجھے ریسٹ ہاؤس نہیں چاہیے، میں عام قیدیوں کی طرح جیل میں رہوں گی۔
مریم نواز شریف نے جلسے کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے چند سوال کرنا چاہتی ہوں۔ نوجوان مجھے بتائیں کہ کیا جلاؤ گھیراؤ، مار دو، مر جاؤ، آگ لگادو، یہی سب کچھ خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کا مقدر ہے؟ آپ کو لیپ ٹاپس چاہییں یا پیٹرول بم؟۔ آپ کو تعلیمی ادارے، اسکالر شپس چاہییں یا پھر کیلوں والے ڈنڈے چاہییں؟۔
انہوں نے کہا کہ اگر جلاؤ گھیراؤ آپ (عمران خان) کے لندن میں بیٹھے ہوئے بچوں کا مقدر نہیں ہے تو پھر خیبر پختونخوا کے بچوں کا مقدر یہ کیسے ہو سکتا ہے؟۔ اگر آپ (عمران خان) کے بچے محفوظ مقام پر لندن میں بیٹھے ہیں تو پھر پاکستان کے نوجوان آپ کے ورغلانے پر سلاخوں کے پیچھے کیوں پڑے ہیں؟
مریم نواز نے کہا کہ میں پوچھتی ہوں کہ آپ کے ورغلانے کی وجہ سے آپ کی خواتین کارکنان 9 مئی کو ریاست پر حملہ کرنے پر سلاخوں کے پیچھے ہیں، تو ایک خاتون جس نے چوری کی ہے وہ آج بنی گالہ کے محل میں قید کیوں ہے؟ وہ باقی عوام کی طرح جیل کی سلاخوں کے پیچھے کیوں نہیں ہے؟
انہوں نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو ووٹ کی پرچی کو محض پرچی نہ سمجھیں بلکہ اس سے آپ کے مستقبل کا فیصلہ ہونا ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز خیبر پختونخوا کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔