خیبر پختونخواہ

فاٹا 2018 انتخابات سے قبل خیبرپختونخوا کا حصہ ہوگا، پرویز خٹک

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ فاٹا 2018 کے انتخابات سے قبل خیبرپختونخوا میں ضم ہوجائے گا اور 2018 کے انتخابات میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا کی نشستیں بھی ہوں گی، اس حوالے سے وزیراعظم اور چیف آف آرمی سٹاف دونوں نے حامی بھردی ہے۔ منگل کے روز خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپنے تقریر کے دوران وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہا کہ فاٹا سے متعلق ماضی میں جو کوششیں کی گئی تھیں اور اس وقت صوبائی حکومت کی جانب سے جو اقدامات اٹھائے جارہے تھے اس کی بدولت چیف آف آرمی سٹاف اور وزیراعظم دونوں نے یقین دلایا ہے کہ ہماری ترامیم پر عمل درآمد کرتے ہوئے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے گا اور 2018 کے عام انتخابات میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں باقاعدہ قبائلی عوام کے نمائندے بیٹھیں گے۔ حلقہ بندیوں کے حوالے سے ہم 10 دنوں میں وفاقی حکومت کو آگاہ کردینگے توقع ہے کہ بیوروکریسی خواہ وہ صوبائی ہو یا وفاقی اس راہ میں روڑے نہیں اٹکائے گی کیونکہ یہی لوگ اس وقت فاٹا کی خیبرپختونخوا میں انضمام کے حوالے سے رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید تفصیلات تونہیں بتائیں تاہم انہوں نے اپنی تقریر میں دو مرتبہ واضح کیا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم ہوجائے گا۔ دیگر نکات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ سال وفاقی حکومت نے ہمارے 15 ارب روپے نہیں دئیے، اس وقت وفاق کے ذمے 40 ارب روپے واجب الادا ہیں، جس کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔ اگر وفاقی حکومت نے آئندہ 2 ہفتوں میں ہمیں فنڈز نہیں دئیے تو پھر اسلام آباد میں ٹینٹ لگا کر صوبے کے حقوق کیلئے بیٹھ جاؤں گا اور اس کے لئے صوبے کے تمام اراکین کو میرا ساتھ دینا ہوگا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ چاروں صوبے تسلیم کرچکے ہیں کہ اے جی قاضی فارمولے کے تحت پن بجلی کے بقایاجات ادا کئے جائیں، اگر وہ فارمولہ نافذ ہوتا ہے تو پھر وفاق ہمیں سالانہ 80 ارب روپے کی ادائیگی کریگا۔

وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر کے دوران واضح کیا کہ این ٹی ایس کے تمام کنٹریکٹ ملازمین کومستقل کیا جائے گا اسی طرح پولیس کی اپگریڈیشن اور سرکاری ملازمین کے دیگرامور کوبھی دیکھا جارہا ہے لیکن سب سے بڑا مسئلہ اس وقت صوبے کے وسائل کا ہے اس لئے توقع کررہے ہیں کہ 15 سے 20 دنوں میں کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی اور پولیس کی اپگریڈیشن ہوجائے گی۔ صوبائی اسمبلی کے طویل اجلاس میں پبلک سروس کمیشن، لوکل گورنمنٹ، معدنیات اور ایلمنٹری ایجویکشن فاؤنڈیشن سے متعلق چار بل ایوان نے منظورکئے پبلک سروس کمیشن کے بل کے مطابق اراکین کا دورانیہ تین سال سے بڑھاکر 5 سال کیا گیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close