خیبر پختونخواہ
طلباء نے اپنے ہی استاد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناڈالا
مردان: جامعہ عبدالولی خان مردان میں طلبہ کے ایک گروپ نے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ یونیورسٹی کے چیف پراکٹر اسسٹنٹ پروفیسر رحم زیب کے مطابق وٹرنری ڈپارٹمنٹ کے چند طلبہ بغیر کسی ضرورت کے شعبہ انگریزی میں آئے تھے جہاں اساتذہ کی جانب سے پوچھ گچھ پر وہ ان کے ساتھ بھڑ گئے اور اس دوران اسسٹنٹ پروفیسر عرفان خان پر وار بھی کیے۔ چیف پراکٹر کے مطابق واقعہ کیخلاف انگلش ڈپارٹمنٹ کے طلباء نے احتجاج کیا تاہم انتظامیہ اور پولیس کی آمد پر منتشر ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئے یونیورسٹی پراکٹرز کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جامعہ عبدالولی خان میں امسال اپریل میں مشال خان نامی طالبعلم کو توہین مذہب کے الزام میں قتل کر دیا گیا تھا جو بعدازاں تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں غلط ثابت ہوا تھا۔