معاشرے کو جنگ میں دھکیلنا شریعت کے خلاف ہے، مولانا فضل الرحمان
بنوں: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اسلام میں دہشت گردی اور بے گناہ خون بہانے کا کوئی تصور نہیں جب کہ معاشرے کو جنگ میں دھکیلنا بھی کوئی شریعت نہیں۔
بنوں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو گالیاں دینا، دہشت گردی پھیلانا اور بے گناہ خون بہانا شرعی تعلیمات میں شامل نہیں۔ معاشرے کو جنگ میں دھکیلنا بھی شریعت کے خلاف ہے ہم لوگ ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں انسانیت محفوظ رہے۔ فیض آباد دھرنے میں جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیئے تھا لیکن ایک خاص سازش کے تحت فورسز اور عوام کو لڑانے کی کوشش کی گئی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں کو اختیارات مل چکے ہیں لیکن عملی اقدامات ابھی بھی باقی ہیں، جس طرح خیبرپختون خوا، سندھ اور بلوچستان کے وسائل پر وہاں کے مقامی لوگوں کا حق ہے، اسی طرح فاٹا کے عوام وہاں کے وسائل کے مالک ہیں، ہم فاٹا کی ملکیت پر کسی کو ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔ ان کی پوری زندگی کرپشن کرپشن کا سنتے ہوئے گزر گئی لیکن کرپشن کا نعرہ لگانے والے کھل کر سامنے نہیں آتے آج تک کرپٹ افراد اپنے انجام تک پہنچتے نہیں دیکھے، ہماری معیشت غلام بن چکی ہے ہم سود اور حرام کی معیشت نہیں بلکہ حلال معیشت کی بات کرتے ہیں۔