ڈینگی سے جاں بحق 35 افراد کے لواحقین میں امدادی چیکس تقسیم
پشاور: وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ڈینگی کی حالیہ وباء سے جاںبحق 65 افراد میں سے 35 افراد کو معاوضے کے چیک دے دیئے ہیں، جبکہ باقی ماندہ 30 افراد کو بھی عنقریب معاوضہ کی رقم ادا کردی جائے گی۔ اس سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ وزیراعلٰی پرویز خٹک نے صوبے میں وبائی امراض کے خاتمے، مہنگی اور خطرناک امراض کے مفت علاج اور غریب آدمی کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو تحریک انصاف کے تبدیلی کے ایجنڈے کا لازمی جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگی کی حالیہ وباء کی روک تھام کیلئے مختلف نوعیت کے فوری اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ ڈینگی وائرس، ممکنہ کانگو وائرس اور دیگر امراض سے کل وقتی طور پر نمٹنے کیلئے طویل المدتی پلان کے تحت اقدامات جاری ہیں، ہم باتوں کے بجائے ایکشن پر یقین رکھتے ہیں، دیگر صوبوں نے ہمارے مقابلے میں ڈینگی کو قابو کرنے میں بہت زیادہ وقت لیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں ڈینگی سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے کے چیکس فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ڈینگی سے جاں بحق 65 افراد میں سے 35 افراد کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضے کے چیکس تقسیم کئے گئے جبکہ باقی 30 افراد کو بہت جلد معاوضے کی ادائیگی کا عندیہ دیا گیا۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی مرض سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جارہا ہے۔ پرویز خٹک نے واضح کیا کہ ڈینگی وائرس کے خاتمے کیلئے کل وقتی حکمت عملی کے تحت اکتوبر 2017ء سے مارچ 2018ء تک جامع پلان پر کام جاری ہے، ہمیں یقین ہے کہ پشاور کو ڈینگی لاروا سے پاک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ڈینگی کی وباء پر قابو پانے کیلئے 3 سال کا طویل عرصہ لگا مگر اب بھی کیسز سامنے آرہے ہیں ہم نے سوات میں ایک سال کے اندر ڈینگی پر قابو پا لیا تھا جبکہ پشاور میں حالیہ وباء کو بھی قابو کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیراعلٰی نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ڈینگی سے بچاؤ اور اس کی افزائش روکنے کیلئے حفاظتی تدابیر پر عمل کرکے صوبائی حکومت کا ساتھ دیں۔