فاٹا انضمام کے خلاف قبائلیوں کے 3 قافلے اسلام آباد روانہ
فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے خلاف شمالی وزیرستان، ایف آر بنوں اور خیبر ایجنسی سے سینکڑوں افراد پر مشتمل قافلہ اسلام آباد روانہ ہوگیا ہے۔ شمالی وزیرستان اور ایف آر بنوں سے جانے والے قافلے کی قیادت تحریک انصاف ایف آر بنوں کے صدر ممتاز قبائلی سردار ملک مویز خان اور ملک تاج جبکہ خیبر ایجنسی سے جانے والے قافلے کی قیادت جمعیت علماء اسلام (ف) کے مفتی اعجاز کررہے ہیں، قافلے آج دوپہر 2 بجے اسلام آباد پہنچیں گے جو فیض آباد چوک میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ آج صبح روانہ ہونے والے قافلے میں 15سال کے نوجوانوں سے لے کر 60 سال تک کے عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں۔ قافلہ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ فاٹا کو کسی بھی صورت خیبرپختونخوا میں ضم نہیں ہونے دیں گے، جمہوریت میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کی رائے دیں سکتے ہیں لیکن یہاں پر شہنشایت کے فیصلے کئے جاتے ہیں اور قبائلی عوام کی رائے کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل قبائلیوں سے رائے ضرور لی جائے، اگر قبائلی عوام کو خوش کرنا ہے تو ان کےلئے الگ صوبے کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کسی صورت انضمام برداشت نہیں کر ینگے ایک سوچے سمجھے سوچ کے تحت قبائلی عوام کی الگ تشخص قبائلی رویات رسم رواج اور قبائیلت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شرکاء نے کہا کہ فاٹا کے صوبے میں انضمام کے خلاف اور الگ صوبے کے حق میں تحریک جاری رہے گی۔ یاد رہے کہ تین روز قبل ایف آر بنوں کے احمدزئی اور اتمانزئی قبیلوں نے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے خلاف جرگہ کیا تھا جس میں خاصہ دار فورس کے اہلکار بھی موجود تھے۔ جرگہ شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں قبائلی علاقوں کو ضم کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ ایسا کرنے سے فاٹا کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔