فاٹا انضمام میں رکاوٹ ڈالنے والے قبائلی عوام کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے، غالب خان وزیر
وزیر مملکت سیفران غالب خان وزیر نے کہا ہے کہ فاٹا انضمام میں رکاوٹ ڈالنے والے قبائلی عوام کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے۔ قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات بل کو نکالنے کا مقصد اس مسئلے کو افہام وتفہیم کے ساتھ حل کرنا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت غالب خان نے کہا کہ فاٹا کے عوام اب مزید اندھیروں میں نہیں رہیں گے اور یہاں کا مستقبل روشن ہے، فاٹا اصلاحات سے ان علاقوں کی تقدیر بدل جائے گی اور آئندہ عام انتخابات سے قبل ہی فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات میں حکومت سنجیدہ ہے اور اس کی نیت پرشک نہیں کرنا چاہیئے، تاہم عوام کو معلوم ہونا چاہیئے کہ 70 سال سے رائج ایک نظام کو ختم کرنا آسان نہیں اس میں وقت لگے گا۔ غالب خان نے کہا کہ فاٹا انضمام ایک اہم مسئلہ ہے اس لئے وفاقی حکومت بھی اس کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی خواہشمند ہے، یہی وجہ ہے کہ اس پر جلد بازی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی طے ہے کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں اور اگر کوئی اس میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے تو وہ کسی بھی طور قبائلی عوام کا خیرخواہ نہیں اور وہ فاٹا کے عوام کے مسائل کوحل کرنے کی بجائے ان میں اضافہ کرنے کی کوشش کررہا ہے جسے ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، مجھے اُمید ہے کہ حکومتی فیصلہ فاٹا کے عوام کے حق میں ہی ہوگا۔