اسماء قتل، خیبر پختونخوا کے وکلاء کیجانب سے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے 10 دن کی ڈیڈلائن
پشاور: خیبر پختونخوا کے وکلاء نے ضلع مردان میں 4 سالہ اسماء کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کو 10 دن کی ڈیڈلائن دیدی بصورت دیگر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ گذشتہ روز مردان سمیت صوبہ بھر کے وکلاء نے مردان میں اسماء کے قتل، کراچی میں نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل اور نوشہرہ میں 3 سالہ مدیحہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے خلاف احتجاجاً عدالتوں سے بائیکاٹ کیا جس کے دوران ایک بھی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا۔ خیبر پختونخوا بار کونسل نے نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ کو مفت قانونی تعاون فراہم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ نقیب اللہ محسود کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کے معاملے پر خاموش نہیں بیٹھا جاسکتا۔
یاد رہے کہ جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نقیب اللہ محسود کو دو ہفتے قبل کراچی پولیس نے ایک جعلی مقابلے کے دوران قتل کردیا تھا اور بعد ازاں الزام لگایا کہ نقیب اللہ کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا تاہم تحقیقاتی ٹیم نے ان تمام الزامات کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ اسی طرح مردان میں تقریباً ایک ہفتہ قبل 4 سالہ اسماء کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا جبکہ نوشہرہ میں مدیحہ نامی ڈھائی سالہ بچی کے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی کوشش کی گئی، تاہم پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔