خیبر پختونخواہ

سینیٹ انتخابات، پی ٹی آئی مولانا سمیع الحق کو 20 اضافی ووٹ دیگی

پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی میں اندرونی مخالفت کے باوجود خیبر پختونخوا سے معروف مذہبی شخصیت مولانا سمیع الحق کو سینیٹر بنوانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے مولانا سمیع الحق کو سینیٹر بنوانے سے متحدہ مجلس عمل کی فعالیت پر سوالیہ نشان پیدا ہوگیا ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اراکین کی تعداد 61 ہے، تاہم جے یو آئی (ف) سمیت دیگر پارٹیوں سے شرکت یا حمایت کا اعلان کرنے والوں سمیت یہ تعداد 64 تک چلی گئی ہے۔

پی ٹی آئی نے سینیٹ انتخابات کیلئے 6 امیدواروں کو کھڑا کیا ہے، جس کیلئے 49 ممبران کے ووٹ درکار ہوں گے، جبکہ ٹیکنوکریٹس کیلیے 43 ووٹ چاہیئے ہوں گے۔ باقی بچنے والے ووٹوں میں سے 20 مولانا سمیع الحق کو دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اس دوران اگر کہیں ووٹ کم ہونے کا خدشہ ہوا تو اس کا انتظام مولانا سمیع الحق خود کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا سمیع الحق کو پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹر بنانے میں معاونت اور انتخابات 2018ء کیلئے باہمی معاونت سے خیبر پختونخوا میں متحدہ مجلس عمل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اور مذہبی ووٹ تقسیم ہونے سے ایم ایم اے کو اپنے امیدواروں کو کامیاب کرانے میں ناکامی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے صوبہ بھر کے آئمہ مساجد کو 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرتے ہوئے مذہبی طبقے کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایم ایم اے کی جانب سے ابھی تک اپنا اسٹرکچر بھی مکمل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی جے یو آئی (ف) نے وفاقی حکومت اور جماعت اسلامی نے صوبائی حکومت سے علیحدگی اختیار کی ہے، جس سے ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کے ساتھ ساتھ ووٹرز بھی گومگو کی کیفیت کا شکار نظر آرہے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی پرویز خٹک نے میڈیا کو بتایا کہ مولانا سمیع الحق کو سینیٹ کیلئے آزاد کھڑا ہونے کا کہا گیا ہے، تاہم پی ٹی آئی کے 20 کے قریب اضافی ووٹ انہیں لازمی دلائے جائیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close