18ویں ترمیم کو کسی نے چھیڑا تو میرا ہاتھ اسکے گریبان میں ہوگا، اسفندیار ولی
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ محمود خان اور مولانا فضل رحمٰن فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام نہیں چاہتے، انتخابات سے قبل فاٹا کو پختونخوا میں شامل کیا جائے، متحدہ مجلس عمل کو اسلام کی نہیں اسلام آباد کی فکر ہے، جس نے 18ویں ترمیم کو چھیڑا تو میرا ہاتھ اور اُس کا گریبان ہوگا۔ چارسدہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا اسفندیار ولی نے کہا کہ محمود خان اور مولانا فضل رحمٰن فاٹا کا پختونخوا میں انضمام نہیں چاہتے، دونوں اس انضمام کے مخالف ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئندہ انتخابات سے قبل فاٹا کو صوبے میں ضم کیا جائے تاکہ فاٹا کو اپنے حقوق مل سکیں اور آئینی ترمیم کے ذریعے صوبائی اسمبلی میں فاٹا کو نمائندگی دی جاسکے۔ ایم ایم اے میں شامل دو بڑی جماعتوں میں ایک مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اور دوسری پی ٹی آئی کی حکومت میں شریک ہے، ایم ایم اے کو اسلام کی نہیں اسلام آباد کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع چارسدہ پختون قومی تحریک کا مرکز ہے، باچا خان نے کہا تھا کہ یہ میرا صوبہ ہے لیکن صوبے کا نام نہیں تھا اور ہم نے اپنے رہبر کی وصیت کو عملی جامہ پہناتے ہوئے پختونخوا نام رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ خبریں آ رہی ہیں کہ 18ویں ترمیم کو ختم کیا جا رہا ہے، میں واضح اعلان کرتا کہتا ہوں کہ جس کسی نے بھی 18ویں ترمیم کو چھیڑا تو میرا ہاتھ اس کے گریبان میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پختون قوم کے حقوق کے تخفظ کیلئے نکلے ہیں اور پختون قوم کی آزادی اور تخفظ پر آنچ نہیں آنے دیں گے، اسی فرض میں باچا خان بابا نے بھی زندگی وقف کی تھی، ہم بھی ان کے وارث ہیں، پختون قوم کے عزت و آبرو اور حقوق کیلئے لڑیں گے۔