خیبر پختونخوا کے 2 خواجہ سراؤں کا آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا کے 2 خواجہ سراؤں نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پشاور سے فرزانہ ریاض قومی اسمبلی کے حلقہ 33 جبکہ صوابی سے آرزو صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑیں گی۔ اس بات کا اعادہ آج اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے حکام سے خواجہ سراؤں کی اجلاس کے موقع پر کیا گیا۔ ملک میں خواجہ سراؤں کی سیاسی نمائندگی یقینی بنانے کے حوالے سے منعقدہ اس اجلاس میں پاکستان بھر سے خواج سراء تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد خیبر پختونخوا کے خواجہ سراؤں کی تنظیم ٹرانس ایکشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری ظفر اقبال نے خواجہ سراؤں کو یقین دلایا کہ انتخابات میں انہیں نہ صرف ووٹر کی حیثیت سے ترجیحی بنیادوں پر حق اور سہولیات دی جائیں گی بلکہ امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی۔ اجلاس میں فرزانہ اور آرزو کے علاوہ پنجاب اور سندھ سے بھی کئی خواجہ سراؤں نے الیکشن میں حصہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا۔
صوبے میں انسانی حقوق کیلئے سرگرم بلیو وینز نامی تنظیم کی اہلکار قمر نسیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواجہ سراؤں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک بھی برتا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب خواجہ سراؤں کو انتخابات میں ووٹر اور امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے کا موقع دینا ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار نایاب علی نامی خواجہ سرا نے 2018ء کے عام انتخابات میں پنجاب کے حلقہ این اے 141 اوکاڑہ سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اپنی کمیونٹی اور اہلِ محلہ کے ساتھ مل کر الیکشن کی تیاریوں میں مصروف نایاب علی نے 2015ء میں پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس سی (باٹنی) کی تعلیم مکمل کی ہے اور ان کا ماننا ہے کہ ووٹ کی طاقت سے اس نظام کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔