خیبر پختونخواہ

خیبرپختونخوا: برطانوی راج سے قائم ہزاروں چھوٹی ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں 6 ہزار 500 کم درجہ عہدوں پر ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے 4 ارب روپے کی بچت کا امکان ہے۔ گزشتہ روز سیکریٹری فنانس شکیل قدر نے بجٹ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’ ان تمام عہدوں پر موجود ملازمین کی ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمتیں ختم کردی جائیں گی‘۔

نیوز کانفرنس سے صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بھی خطاب کیا تھا جس میں دیگر انتظامی سیکریٹریز نے شرکت کی۔

فنانس سیکریٹری نے ڈان کو بتایا کہ یہ 6 ہزار کم درجہ ملازمتیں برطانوی راج میں صوبائی سول سروس کا حصہ تھیں لیکن جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ان کی افادیت کم ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ ان میں 90 ملازمتیں مشعلچی کی تھیں جن کے ذمے لالٹین میں تیل ڈالنے کا کام تھا۔

فنانس سیکریٹری نے بتایا کہ پیر ( 15 اکتوبر ) کو ہونے والے اجلاس میں کابینہ نے ان عہدوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دیگر ختم کی جانے والی ملازمتوں میں بستہ بردار، ڈش واشر ، تندورچی اور دیگر شامل ہیں۔

اس سے قبل فنانس سیکریٹری نے نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ صوبے کے مجموعی غیر ملکی گردشی قرضے 3 ارب 80 کروڑ ہیں جبکہ صوبائی حکومت نے قرض کی واپسی اور ان پر سود کی ادائیگی کے لیے اپنے بجٹ کا 1.5 فیصد حصہ خرچ کیا تھا۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بجٹ سے متعلق میڈیا بریفنگ میں بہتر مالی انتظام کے لیے گزشتہ صوبائی حکومت کی خدمات کو سراہا کیونکہ قومی سطح پر مالی بحران ہونے کے باوجود صوبائی مالی صورتحال قدرے مستحکم ہے۔

تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ ترقیاتی طریقہ کار سے خوش نہیں کیونکہ مستقبل میں صوبے کو ترقیاتی سیکٹر میں مزید آمدن کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ فنانس ڈپارٹمنٹ نے موجودہ مالی سال کے لیے ترجیحات بنائی ہیں جس میں صوبے کے ریونیو کو مستحکم کرنا ، نیٹ ہائیڈل منافع کا مستقل حل اور وفاقی حکومت کی جانب سے دیگر واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی تیسری ترجیح اخراجات میں کمی کرنا ہے جن میں ہر سال 20 فیصد اضافہ ہورہا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ نجی سیکٹر میں ملازمتوں کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ بنانے کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کی ضروت ہے کیونکہ موجودہ طریقہ بہت پرانا ہے،

انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں عام آدمی کی آسانی کے پیشِ نظر نئے ٹیکس عائد نہیں کیے گئے بلکہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے ان سے ٹیکس لیا جائے گا۔

تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ ترقیاتی بجٹ کا اکثر حصہ موجودہ ترقیاتی اسکیمز کے لیے مختص کیا گیا ہے تاکہ واجبات کی ادائیگی میں کمی کو دور کیا جاسکے۔

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ پروجیکٹ کی تکمیل اور لاگت سے متعلق پلاننگ اور ڈیولپمنٹ سیکریٹری شہاب علی شاہ نے بتایا کہ اس منصوبے کی لاگت 66 ارب 40 کروڑ روپے ہے،

انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ منصوبے پر رواں برس دسمبر میں کام مکمل کرلیا جائےگا جبکہ آئندہ برس مارچ سے بس سروس کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close