مولاناسمیع الحق کے قتل کامقدمہ ان کے بیٹے حامدالحق کی مدعیت میں درج.
جمعیت علماءاسلام (س ) کے سربراہ مولاناسمیع الحق کے قتل کامقدمہ ان کے بیٹے حامدالحق کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ۔مقدمہ نامعلوم ملزمان کےخلاف تھانہ ایئرپورٹ میں درج کیاگیا،مقدمے کے متن کے مطابق مولاناسمیع الحق پرحملہ شام 6 بجکر 30 منٹ پرہوا،مولاناسمیع الحق کے پیٹ،دل،ماتھے،کان پرچھریوں کے 12 وار کیے گئے۔حامد الحق کا کہنا ہے کہ مولاناسمیع الحق کاپوسٹ مارٹم نہیں کراناچاہتے۔قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے اپنی ابتدائی تفتیش میں کہا ہے کہ حملہ آور پہلے بھی مولانا سے ملنے آتے رہے ہیں۔ قاتل جاننے والے لگتے ہیں جس کے باعث ان کا ملازم اور گن مین پر سکون ہو کر باہر نکل گئے تھے اسی لیے مولانا حملے کے وقت گھر میں اکیلے تھے۔
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق کو گزشتہ روز راولپنڈی میں قتل کردیا گیا تھا۔ صدر پاکستان اور وزیراعظم سمیت دیگر اہم سیاسی و مذہبی رہنماو¿ں نے قتل کی مذمت کی تھی۔