حکومت نے پرامن احتجاجی مظاہرین پر گولیاں چلاکر فاشزم کا ارتکاب کیا ،بے گناہ خون کا حساب دیناہوگا:سینیٹر سراج الحق
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ احتجاج اور مذاکرات جمہوریت کا حصہ ہیں، پی آئی اے کے پرامن احتجاجی مظاہرین پر حکومت نے گولیاں چلاکر فاشزم کا ارتکاب کیا ، پی آئی اے پوری دنیا میں پاکستان کی عزت ، وقار اور سفیر ہے،حکمرانوں نے پی آئی اے کے تین ملازمین کو قتل کر کے اپنے عزت ، وقار اور سفیر کو قتل کیا ہے۔اس وقت پاکستان جس دہشت گردی کا شکار ہے اس کی بنیاد ی وجہ حکومت کا کردارہے جو نہتے احتجاجی مظاہرین پر گولی کا راستہ اختیار کرتی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹر سراج الحق نے پشاور میں پی آئی اے ملازمین کے احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے تین مہینوں میں پی آئی اے نے ساڑھے تین ارب روپے منافع کمایا ہے حکمران ایک منافع بخش ادارے کو آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر فروخت کر کے ٹھیکیداروں اور سرمایہ داروں کو نواز نا چاہتے ہیں۔حکمرانوں کو بے گناہ ملازمین کے خون کا حساب دیناہوگا۔ حکمران قومی اداروں کو فروخت کرنے کی بجائے کرپشن پر قابو پائیں اور مینجمنٹ کو ٹھیک کریں۔مسئلہ صرف اداروں کی نیلامی کا نہیں ، نظام کا ہے عوام ان ظالم ٹھیکیداروں سے نجات اور عادلانہ و منصفانہ نظام کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔نواز حکومت نے بے گناہ لوگوں کو قتل کر کے خود اپنے حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے کہ وہ مزید حکمرانی کے حق دار نہیںہے۔ انہوں کہاکہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری اور یہاں پرٹھیکیداری نظام لانا چاہتی ہے جس کو عوام نے مستر د کر دیااور پارلیمنٹ میں ممبران کی اکثریت اور تمام سیاسی جماعتیں بھی اس کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میںجن ملازمین کا خون بہایا گیا ہے۔ ان کی ایف آئی آر فوری طور پر درج کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو ظلم کچھ عرصہ قبل ماڈل ٹاﺅن لاہور میں ہوا تھا اور چودہ لوگ شہید کیے گئے تھے اور ان کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی تھی اور لوگ مجبور ہوکر اسلام آباد میں دھرنے دینے پہنچ گئے۔ انہوں نے کہاکہ جاں بحق افراد کی ایف آئی آر نہ کاٹنا ظلم ہے۔سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ اگر پی آئی اے خسارے میں ہے تو حکومت انتظامیہ کو بہتر بنائے ، کرپشن کا خاتمہ کر کے تمام فیصلے میرٹ پر کیے جائیں اور منافع میں ملازمین کو شریک کیا جائے ،حکمرانوں نے کرپشن کے خاتمے اور انتظامیہ کو بہتر بنانے کے بجائے پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ کرلیا جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ ہم اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حق میں ہیں۔