وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان مالم جبہ اراضی کیس میں نیب کے سامنے پیش
پشاور: مالم جبہ اراضی لیز کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔ نیب پشاور نے وزیراعلیٰ محمود خان کو مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری زمین کو لیز پر دیے جانے کے کیس میں طلب کیا تھا جس پر وہ آج نیب کے سامنے پیش ہوئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ایک گھنٹے سے زائد وقت تک نیب دفتر میں رہے، اس سے قبل نیب پشاور کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کو سابق صوبائی وزیر سیاحت کی حیثیت سے طلب کیا گیا تھا اور ان سے مالم جبہ سرکاری اراضی لیز کے بارے میں پوچھا جائے گا۔
مالم جبہ اراضی کیس سے کوئی تعلق نہیں: وزیراعلیٰ محمود خان
نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ نیب کو جواب دیا کہ ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں اور میرے علم میں نہیں، میں محکمہ سیاحت سے محکمہ آب پاشی میں چلا گیا تھا، اب تک جائزہ نہیں لیا کہ اراضی کا معاملہ میری محکمہ سیاحت میں ذمہ داری کے دوران ہوا۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ سرمایہ کاری کے تناظر میں مالم جبہ اراضی کا معاملہ درست ہے، ہماری کوشش ہے کہ صوبے میں سرمایہ کاری ہو، ہم اس کی تائید بھی کررہے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو کوئی سوالنامہ دیا گیا یا یہ آپ کی یہ پہلی اور آخری پیشی ہوگی جس پر انہوں نے کہا جی بالکل۔
یاد
رہے کہ تحریک انصاف کی گزشتہ صوبائی حکومت نے مالم جبہ میں 275 ایکڑ
سرکاری زمین 33 سال کی لیز پر ایک کمپنی کو دی تھی جس میں بے قاعدگیوں اور
اقربا پروری کی شکایات سامنے آنے پر نیب خیبر پختونخوا نے تحقیقات شروع کر
رکھی ہے۔
نیب نے مالم جبہ اراضی لیز کیس میں سینئر صوبائی وزیر عاطف خان اور سینیٹر محسن عزیز کو بھی 14 دسمبر کو طلب کیا تھا۔