پشاور میں چلنے والے 50 ہزار رکشے غیر قانونی ہونے کا انکشاف
پشاور: صوبائی دارالحکومت میں چلنے والے 85 ہزار رکشوں میں 50 ہزار غیر قانونی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پشاور میں 35 ہزار رکشے پرمٹوں کے حامل ہیں۔ شہر میں 11 لاکھ 15 ہزار موٹرسائیکلیں اور 85 ہزار 300 گاڑیوں کی روزانہ آمدورفت ہوتی ہے، جبکہ پورے ضلع کی ٹریفک کو رواں رکھنے کیلئے صرف 1 ہزار 394 ٹریفک اہلکار تعینات ہیں۔ پشاور شہر میں روزانہ 70 لاکھ چھوٹی بڑی گاڑیوں کی آمدورفت ہوتی ہے، یہ اعداد و شمار ایس ایس پی ٹریفک کاشف ذوالفقار اور ایس پی ہیڈ کوارٹر ٹریفک فضل احمد جان نے ضلع کونسل میں ممبران کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ کی وجہ سے ٹریفک مسائل ہیں، تین ماہ بعد بی آر ٹی منصوبہ مکمل ہونے کے بعد ٹریفک مسائل کم ہو جائیں گے جس کے بعد پرانی گاڑیاں ختم ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی خلاف ورزی پر رکن قومی و صوبائی اسمبلی کا بھی چالان ہوگیا ہے، ٹریفک مسائل پر قابو پانے کیلئے سڑکوں اور چوراہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناقص انجینئرنگ اور 200 سال پرانے روٹ کے باوجود ٹریفک مسائل پر قابو پانے میں ہمہ وقت کوشش کر رہے ہیں۔