پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تاجر ہلاک
پشاور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے تاجر رہنما حاجی حلیم جان کو ہلاک کر دیا۔ اس حملے کے بعد شہر میں اہم بازار بند کر دیے گئے۔
پولیس کے مطابق حلیم جان قصہ خوانی بازار میں اپنے ہوٹل میں بیٹھے تھے کے اس دوران موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد آئے اور ان پر فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق حلیم جان کو زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔
حملہ آور فائرنگ کے بعد موقعے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
حاجی حلیم جان خیبر پختونخوا ایوان صنعت و تجارت کے سابق صدر رہ چکے ہیں جبکہ اس وقت وہ پشاور اور خیبر پختونخوا میں تاجروں کی تنظیم انجمن تاجران کے صدر تھے۔
اس واقعے کے بعد قصہ خوانی بازار، خیبر بازار، کوہاٹی، چوک یادگار اور دیگر کاروباری مراکز بند کر دیے گئے۔
پشاور کے پولیس افسر عباس مجید مروت کا کہنا ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے اور اس بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حاجی حلیم جان کو کچھ عرصہ پہلے دھمکیاں موصول ہوئیں تھیں جس پر ان کے تحفظ کے لیے دو محافظ فراہم کیے گئے تھے اور انھیں اسلحہ ساتھ رکھنے کے لیے لائسنس بھی جاری کیا گیا تھا۔
انجمن تاجران کے رہنما حاجی مہر علی نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے وزیرِ اعلیٰ سے لے کر ایک تھانے کے ایس ایچ او تک سب سے کہا کہ شہر میں بھتہ دینے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اس بارے میں اقدامات کیے جائیں لیکن ٹال مٹول سے کام لیا جاتا رہا اس لیے اب وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔
پشاور میں اس سے پہلے بھی حاجی حلیم جان کے ہوٹل کے قریب دھماکہ ہوا تھا۔
پشاور اور صوبے کے دیگر علاقوں میں ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔
گذشتہ روز اندرون پشاور شہر کوہاٹی گیٹ کے قریب ایک مقامی شیعہ رہنما افتخار علی کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔