خیبر پختونخوا میں رواں سال ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد خطرے پڑ گیا
پشاور:
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کی بروقت تیاری نہ ہونے کی وجہ سے رواں سال ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد خطرے پڑ گیا۔
خیبرپختونخوا میں بلدیاتی ادارے ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات 120 روز کے اندر کرائے جانے ہیں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نیا بلدیاتی نظام بھی اسمبلی سے منظور کرالیا گیا ہے لیکن نئی حلقہ بندیاں نہ ہونے اور خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بروقت تیاری نہ ہونے کے باعث بروقت بلدیاتی انتخابات کاانعقاد خطرے میں پڑگیا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انتخابات آئندہ سال رمضان سے قبل مارچ یا اپریل میں کرائے جانے کے امکانات ہیں اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بھی آگاہ کیا جائے گا حکومت کی جامب سے بلدیاتی ایکٹ تو منظور کرلیا گیا ہے لیکن ٹاؤن، تحصیل، ویلج کونسل کےلیے رولز آف بزنس نہیں بنائے جاسکے اس حوالے سے صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان تراکئی سے بار بار رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کا موقف جاننے کے لیے انہوں نے رابطہ نہیں کیا گیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے اس حوالے سے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہیں کچھ تیاریاں ہیں جو کی جارہی ہے، بلدیات انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا لیکن تیاریوں میں کچھ وقت لگ رہا ہے ہماری کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے تیاریاں بروقت مکمل کرلی جائیں۔