چارسدہ کی عدالت پر دہشتگردوں کے حملے میں 7 افراد شہید، متعدد زخمی
چارسدہ: تنگی کی تحصیل کچہری پر دہشت گردوں کے حملے میں 7 افراد جاں بحق جب کہ 15 زخمی ہوگئے ہیں۔
چارسدہ کی تحصیل تنگی میں دہشت گردوں نے اس وقت کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی جب عدالتی امور نمٹائے جارہے تھے اور ججز، وکلا اور سائلین کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔ واقعے کے فوری بعد وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے کارروائی شروع کردی اور دہشت گردوں کے ناپاک عزائم ناکام بنادیئے۔
ڈی پی اوچارسدہ سہیل خالد کا کہناہے کہ 3 خودکش حملہ آوروں نے تحصیل تنگی کی کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی، سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی پر ایک خودکش حملہ آور نے خود کو اڑایا، جس کے بعد دیگر دو حملہ آوروں نے فائرنگ اور دستی بم حملے کرنا شروع کردیئے تاہم پولیس کی جوابی کارروائی میں دونوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس اہلکار دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئے، انہوں نے دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ اس دوران کئی پولیس اہلکار شہید اور زخمی بھی ہوئے لیکن دیگر اہلکار اپنے مورچوں پر کھڑے رہے اور بہادری سے کئی بے گناہوں کی جانیں بچائیں۔ واقعے میں جاں بحق افراد میں ایک وکیل اور عدالت کے سامنے جوتوں کی مرمت کرنے والا بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے چارسدہ دھماکے پر افسوس کا اظہارکرتےہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ میں کامیاب ہوں گے، حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی جب کہ قوم کے حوصلے بلند ہیں حملوں سے گھبرانے والے نہیں ۔ وزیراعظم نواز شریف نے شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہارہمدردی کی اور حملہ ناکام بنانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردارکو سراہتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانی لائق تحسین ہے، اہلکاروں نے قربانی دے کربڑے حادثہ سے بچا لیا۔