خیبر پختونخواہ

خیبر پختونخوا حکومت کا گدھے چین برآمد کرنیکا فیصلہ

پشاور: چین میں گدھوں کی مانگ اور اہمیت کو دیکھ کرخیبر پختونخوا حکومت نے بیجنگ کو گدھے برآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ خیبر پختونخوا حکومت نے "کے پی چائنہ سسٹین ایبل ڈنکی ڈیویلپمنٹ کے نام سے ایک پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے”، جس کی لاگت ایک ارب روپے ہوگی۔ صوبائی حکومت کی سی پیک ویب سائٹ کے مطابق اس پروگرام کے تحت صوبے میں گدھوں کی افزائش کرنے والے فارمز کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی، جبکہ باڑوں میں شمسی پینل بھی لگائے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق گدھوں کو خیبر پختونخوا میں نظر انداز کیا جاتا ہے، لیکن چین میں ان کی بہت اہمیت ہے اور ان کی کھال کو ادویات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مجوزہ منصوبے کے تحت گدھوں کو زندہ برآمد کیا جائے گا، جس سے نہ صرف صوبے کی معشیت بہتر ہوگی بلکہ گدھوں کی صحت اور افزائش نسل پر بھی اچھا اثر پڑے گا۔

مزید کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت اس سلسلے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھی سہولیات فراہم کرے گی، جبکہ رقم کی سکیورٹی کی بھی ضمانت دی جائے گی۔ واضح رہے کہ چین میں گدھوں کی کھال سے جیلاٹن (Gelatin) نامی ایک پروڈکٹ بنائی جاتی ہے، جو یہاں کی ایک مشہور روایتی دوا ایجیاؤ (ejiao) میں استعمال ہوتی ہے، جو ٹھنڈ لگ جانے سے نیند نہ آنے (insomnia) جیسے مرض کے لیے مفید ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین پوری دنیا سے گدھے درآمد کرنے کے لئے کوشاں ہے، گذشتہ برس اکتوبر میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس طرح سے گدھوں کی آبادی میں کمی واقع ہو رہی ہے اور اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 20 برسوں کے دوران ان کی آبادی 11 ملین سے 6 ملین ہو چکی ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے افریقی ملک نائیجر نے گذشتہ برس چین کو گدھوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی تھی، اس سے قبل اگست 2016ء میں برکینا فاسو نے بھی یہی قدم اٹھایا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close