پاکستان میں مخصوص مائنڈ سیٹ کی جنگ ایک عرصہ سے جاری ہے، میاں افتخار حسین
پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں مخصوص مائنڈ سیٹ کی جنگ ایک عرصہ سے جاری ہے، ہمیں باہمی اتحاد و اتفاق سے اس مائنڈ سیٹ کو شکست دینا ہو گی، شدت پسند اور عدم تشدد والی قوتیں آپس میں نبردآزما ہیں۔ مرادن میں عبد اولی خان یونیورسٹی میں قتل ہونے والے مشال خان کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ مشال خان کا دُکھ اُس کے والدین کے بعد میں ہی زیادہ سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میں نے اپنا بیٹا دہشتگردی کی جنگ میں کھویا ہے، دہشتگرد مجھے نشانہ بنانا چاہتے تھے لیکن اُنہوں نے میرے بیٹے کی جان لے لی۔ مشال خان کو قتل کرنے والے انسان نہیں درندے تھے، تنگ نظری کی سوچ کا ساتھ نہ دینے والوں کو منصوبے کے تحت راستے سے ہٹایا جا رہا ہے جو فرقہ وارانہ سیاست کی بنیاد ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ملک میں امن پسندوں اور امن کے دُشمنوں کے درمیان جنگ جاری ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی جڑیں مضبوط ہوتی جا رہی ہیں۔ مشال خان کے قتل میں جو کوئی بھی ملوث ہو اسے بلاتفریق سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے اور مجرموں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔