مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں 16 افراد جاں بحق
ملک بھر میں مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی اور مخلتف حادثات و واقعات میں بچوں سمیت کم از کم 16 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے جبکہ کئی ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔
پاکستان ویوز کے مطابق گوجرانوالہ میں شدید بارشوں کے باعث چھتیں گرنے کے تین حادثات رونما ہوئے۔ نواب چوک کے قریب مکان کی چھت گرنے سے 45 سالہ خاتون ریحانہ بی بی، اس کا 14 سالہ بیٹا عبداللہ اور 10 سالہ بیٹی جاں بحق ہو گئی جبکہ ایک بیٹا اور بیٹی شدید زخمی ہوئے۔ دوسراحادثہ عارف ٹاون میں پیش آیا جہاں ایک خاتون اور اس کے دو بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
گوجرنوالہ میں تیسرا بڑا حادثہ دھرم چوک میں پیش آیا جہاں ایک زیر تعمیر مکان کا لینٹر گر پڑا اور اور اس کی زد میں آ کر کراچی سے مزدوری کے لئے آئے ہوئے 7 مزدور دب کر جاں بحق ہو گئے جب کہ تین مزدوروں کو زخمی حالت میں سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔
گجرات میں بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے ایک شخص چل بسا جبکہ دیوار گرنے سے 4 افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوئے۔ نارووال میں بچہ ڈوب جانے پر ماں صدمے سے چل بسی۔ فیروز والا میں کھمبے میں کرنٹ آ جانے سے لائن مین زاہد چل بسا۔ شِخوپورہ میں مکان کی چھت گرنے سے 8 افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہو گئے۔ فیصل آباد میں گھروں اور مکانوں کی چھتیں گرنے سے ایک نوجوان جاں بحق جبکہ 6 افراد زخمی ہو گئے۔
صوابی کےعلاقے یارحسین میں مکان کی چھت گرنے سے اور ماں اور بیٹی زخمی ہوگئیں۔ ایبٹ آباد، نتھیاگلی اور ایوبیہ میں رات بھر کی شدید بارشوں سے کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں جبکہ آزاد کشمیر کے وادی نیلم کے گاؤں لیسوا میں پانچ گھر ریلے میں بہہ گئے۔ دوسری جانب پی ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا میں ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
لاہور میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جبکہ میانوالی میں انڈر پاس پانی سے بھرنے سے کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔ راولپنڈی میں نالہ لئی میں پانی کی سطح 9 فٹ سے بلند ہو گئی جبکہ سیالکوٹ اور جہلم میں بھی بارش کے بعد سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔