مذہبی جماعتوں کا توہین رسالتﷺ کی ملزمہ آسیہ بی بی کو پھانسی دینے کا مطالبہ
ممتاز قادری کو پھانسی دئیے جانے کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے توہین رسالتﷺ کی ملزمہ آسیہ بی بی کو جلد از جلد پھانسی دینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسیہ بی بی پر ایک مسلم عورت کے ساتھ پانی کے برتن کے تنازع پر بحث کے دوران توہین رسالتﷺ کا الزام عائد کیا گیا تھا اور وہ 2010ءسے سزائے موت کی منتظر ہے۔ آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کا کہنا ہے کہ ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد مذہبی جماعتوں نے اس کی موکلہ کو پھانسی دینے کیلئے ایک نئی تحریک چلائی ہے۔ ممتاز قادری کو پھانسی دئیے جانے کے بعد جمعرات کے روز اسلام آباد کی لال مسجد کے خطیب نے بھی حکومت سے بیرونی دباﺅ برداشت نہ کرنے اور آسیہ بی بی کو جلد از جلد تختہ دار پر لٹکانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 2011 ءمیں ممتاز قادری نے پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کو توہین رسالتﷺ کے قانون پر نظرثانی کے مطالبے اور آسیہ بی بی کی مدد کرنے کے وعدے پر اسلام آباد کی آبپارہ مارکیٹ میں قتل کر دیا تھا۔ ممتاز قادری کے اس اقدام کو مذہبی جماعتوں کی جانب سے قابل ستائش قرار دیا گیا اور ممتاز قادری کے جنازے کے موقع پر راولپنڈی کی گلیوں میں ایک لاکھ سے زائد لوگ جمع ہوئے جن میں سے ہزاروں لوگ نعروں کے ذریعے آسیہ بی بی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔